مہابھارت کی گاندھاری نے 100 بچے ٹیسٹ ٹیوب سے پیدا کئے!، وائس چانسلر کا دعویٰ

آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے خطاب کے دوران کئی متنازعہ بیان دئیے جس میں یہ بھی شامل تھا کہ بھگوان وشنو کے پاس موجود سدرشن چکر گائیڈیڈ میزائل کی نشانی ہے جو اپنا ہدف حاصل کر واپس لوٹ آتا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر جی ناگیشور نے جمعہ کے روز جالندھر میں منعقد انڈین سائنس کانگریس میں حیران کرنے والا بیان دیا۔ انھوں نے اپنی تقریر کے دوران دعویٰ کیا کہ مہابھارت میں کورووں کی پیدائش اسٹیم سیل اور ٹیسٹ ٹیوب تکنیک سے ہوئی تھی اور ہندوستان نے ہزاروں سال پہلے ہی اس علم کو حاصل کر لیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہر کوئی حیران ہوتا ہے اور کسی کو بھی یقین نہیں ہوتا کہ گاندھاری نے کیسے 100 بچوں کو جنم دیا۔ ایک انسان کی شکل میں یہ کیسے ممکن ہے؟‘‘ بعد ازاں وائس چانسلر نے اس کی تشریح کرتے ہوئے بتایا کہ ’’مہابھارت میں کہا گیا کہ 100 انڈوں کو فرٹیلائز کیا گیا اور 100 گھڑوں میں رکھا گیا۔ کیا وہ ٹیسٹ ٹیوب بے بی نہیں تھے؟ اس ملک میں اسٹیم سیل ریسرچ ہزاروں سال پہلے ہو گئی تھی۔‘‘

وائس چانسلر جی ناگیشور اتنے پر ہی نہیں رُکے۔ انھوں نے اس کے ساتھ ہی کچھ اور بھی متنازعہ بیانات دئیے۔ مثلاً انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ہزاروں سال پہلےہی گائیڈیڈ میزائل تکنیک کا علم ہو چکا تھا۔ اس تعلق سے انھوں نے کہا کہ ’’بھگوان رام کے پاس کئی طرح کے اسلحے تھے جب کہ بھگوان وشنو کے پاس ایسا سدرشن چکر تھا جو اپنے نشانے کو حاصل کرنے کے بعد واپس لوٹ آتا تھا۔‘‘ ساتھ ہی وائس چانسلر نے یہ بھی کہہ دیا کہ ’’راون کے پاس صرف پشپک طیارہ ہی نہیں تھا بلکہ 24 طرح کے دیگرطیارے ہوا کرتے تھے۔ سبھی الگ الگ صلاحیتوں سے پُر تھے اور الگ الگ مواقع پر استعمال کیے جاتے تھے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ انڈین سائنس کانگریس جالندھر واقع لولی پروفیشنل یونیورسٹی میں ہو رہا ہے اور اس تقریب کا افتتاح 3 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ آندھرا یونیورسٹی کے وائس چانسلر جی ناگیشور اسی تقریب میں 4 جنوری کو اپنی باتیں رکھ رہے تھے۔ انھوں نے اپنا نظریہ پریزنٹیشن کے ذریعہ بھی ناظرین کے سامنے پیش کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 05 Jan 2019, 2:09 PM