آندھرا پردیش میں وائی ایس آر سی پی اور ٹی ڈی پی کے کارکنان کے درمیان پرتشدد تصادم، دفعہ 144 نافذ

آندھرا پردیش میں تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کی جانب سے جگن موہن ریڈی کی حکومت کے خلاف چلائی جا رہی تحریک کے دوران تشدد پھوٹ پڑا اور دونوں جماعتوں کے کارکنان نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا

دفعہ 144 نافذ
دفعہ 144 نافذ
user

قومی آوازبیورو

امراوتی: آندھرا پردیش میں وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی کی پارٹی وائی ایس آر سی پی اور تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے حامیوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہوا ہے۔ دونوں پارٹیوں کے حامیوں کے درمیان یہ جھڑپ جمعہ کی دیر رات پلناڈو ضلع کے مچریلا علاقے میں ہوئی۔ اس دوران پتھراؤ، توڑ پھوڑ اور آتش زنی کے واقعات ہوئے۔ دونوں جماعتوں کے حامیوں نے کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ پرتشدد تصادم میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔ رات گئے ہنگامہ آرائی کو دیکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ نے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔

اس دوران پولس نے تلگودیشم لیڈر جولاکانتی برہما ریڈی کو گرفتار کر لیا ہے۔ پلاناڈو کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وائی روی شنکر ریڈی نے کہا ’’مجرمانہ پس منظر والے لوگوں نے احتجاج میں حصہ لیا اور جان بوجھ کر پتھراؤ کیا۔‘‘

ایک پولیس افسر نے کہا، ’’یہ دو حامیوں کے درمیان کوئی سیاسی لڑائی نہیں ہے۔ یہ متعصبانہ حملے اس علاقے میں گزشتہ 20 سے 30 سالوں سے جاری ہیں۔‘‘ اس معاملے میں کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے تلاشی مہم بھی شروع کر دی ہے۔ پولیس نے کہا کہ حالات اب قابو میں ہیں اور ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔


پولیس افسر روی شنکر نے کہا، ’’قصبے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے۔ واقعے کے بعد دھڑے کے لیڈر سیاسی جماعتوں کا سہارا لے رہے ہیں اور ان میں سے بہت سے ماچیرلا شہر کے آس پاس کے گاؤں میں رہ رہے ہیں۔ دونوں طرف سے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔‘‘ تمام ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، صبح تک سب کچھ قابو میں ہو جائے گا۔

خیال رہے کہ تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کی جانب سے جگن موہن ریڈی کی حکومت کے خلاف ریاست میں تحریک چلائی جا رہی ہے۔ مچریلا میں چل رہے احتجاجی مظاہرے کے دوران جمعہ کی شب وائی ایس آر سی پی کے کارکن بھی پہنچ گئے اور ان کی ٹی ڈی پی کارکنوں کے ساتھ نوک جھونک ہوئی۔ کچھ ہی دیر میں یہ نوک جھونک دونوں جماعتوں کے درمیان پرتشدد تصادم میں بدل گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔