آندھرا پردیش: چندرابابو کے قافلہ پر پتھراؤ، ٹی ڈی پی کا چیف سیکورٹی افسر زخمی

حملہ کے لئے برسراقتدار ’وائی ایس آر کانگریس‘ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ٹی ڈی پی سربراہ نے وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاست نہ کریں، نیز وہ اس طرح کے حملوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے

چندرابابو نائیڈو / سوشل میڈیا
چندرابابو نائیڈو / سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

امراوتی: آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور ٹی ڈی پی (تلگودیشم پارٹی) کے سربراہ این چندرابابو نائیڈو کے قافلہ پر جمعہ کے روز نامعلوم افراد نے پتھراؤ کر دیا، جس میں ان کے چیف سیکورٹی آفیسر زخمی ہو گئے۔ واقعہ این ٹی آر ضلع کے نندی گاما میں شام 6 سے 7 بجے کے درمیان پیش آیا۔ پولیس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے اور علاقہ میں بھاری پولیس فوسز کو تعینات کیا گیا ہے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ٹی ڈی پی کے سربراہ این چندرابابو نائیڈو شہر میں حکومت مخالف احتجاج کے دوران ایک روڈ شو سے خطاب کر رہے تھے۔ دریں اثنا، وہاں کسی نے پتھر پھینک دیا۔ وہ پتھر نائیڈو کے چیف سیکورٹی آفیسر مدھوبابو کی ٹھوڑی (چہرہ) پر لگا اور وہ زخمی ہو گئے۔ ان کا فوری طور پر وہیں ابتدائی علاج وہ معالجہ کیا گیا۔


نائیڈو پر پتھربازی کے فوری بعد نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) کے کمانڈو متحرک ہو گئے اور ٹی ڈی پی لیڈر کو حفاظتی حصار میں لے لیا۔ واقعہ کے بعد سے قصبہ میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔ نائیڈو کی گاڑی کے ارد گرد اضافی پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے مقامی پولیس نے ان سے روڈ شو روک دینے کی درخواست کی ہے۔

ادھر، چندرابابو نائیڈو نے پتھربازی کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی ناقص سیکورٹی کے سبب یہ حملہ ہوا۔ حملہ کے لئے برسراقتدار ’وائی ایس آر کانگریس‘ کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے ٹی ڈی پی سربراہ نے وزیر اعلیٰ جگن موہن ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ سیاست نہ کریں، نیز وہ اس طرح کے حملوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔


چندرابابو نائیڈو نے اپنی تقریر میں عوام سے کہا کہ وائی ایس آر سی پی کے دور حکومت میں ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ ریاست میں تبھی امن و امان ہوگا جب وائی ایس آر سی پی کو تمام اسمبلی سیٹوں پر شکست فاش ہوگی۔ ٹی ڈی پی لیڈر نے اعادہ کیا کہ وہ وزیر اعلیٰ منتخب ہونے کے بعد ہی اسمبلی میں قدم رکھیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔