عظمت باشاہ سمیت آندھرا کے پانچوں نائب وزرائے اعلی کا تعارف

ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اقلیتی اور کاپو طبقات سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو نائب وزرائے اعلی بنایا گیا ہے۔ ان کی پروفائل اس طرح ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: آندھرا پردیش میں پہلی مرتبہ پانچ نائب وزرائے اعلی کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ وزیر اعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے 25 وزراء کو اپنی کابینہ میں شامل کیا ہے جن میں پانچ نائب وزرائے اعلی شامل ہیں۔

ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اقلیتی اور کاپو طبقات سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کو نائب وزرائے اعلی بنایا گیا ہے۔ ان کی پروفائل اس طرح ہیں۔


پی سبھاش چندر بوس

ان کو نائب وزیر اعلی کے ساتھ ساتھ ریونیو، رجسٹریشن اینڈ اسٹامپس کی بھی ذمہ داری دی گئی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں ان کو دس ہزار چھ سو ووٹوں سے شکست ہوئی تھی۔ ان کو تلگودیشم کے وی جوگیشور راؤ نے شکست دی ہے۔ بوس راج شیکھر ریڈی کی کابینہ میں دو مرتبہ وزیر رہ چکے ہیں اور ایک مرتبہ روشیا کی کابینہ میں بھی انہوں نے وزیر کے طور پر خدمات انجام دی تھیں۔

سری وانی

انہیں کروپم ایس ٹی حلقے سے کامیابی ملی تھی۔ نائب وزیر اعلی کے ساتھ ساتھ ان کو قبائلی بہبود کا قلمدان بھی دیا گیا ہے۔ جگن کی کابینہ میں وہ واحد خاتون نائب وزیر اعلی ہیں۔ ان کا تعلق مغربی گوداوری ضلع سے ہے۔ سیاست میں داخلے سے قبل وہ ٹیچر تھیں۔


کے سرینواس

تیسرے نائب وزیر اعلی کے سرینواس ہیں۔ انہوں نے تلگودیشم کے امیدوار کے راما راؤ کو شکست دی تھی تھی وہ ایلورو اسمبلی حلقے سے منتخب ہوئے تھے۔ ان کو صحت، خاندانی بہبود اور طبی تعلیم کا بھی قلمدان دیا گیا ہے۔

ناریائنا سوامی

ایک اور نائب وزیراعلیٰ نارائنا سوامی ہیں جو گنگادھر نیلور کے اسمبلی حلقہ سے تلگودیشم کے امیدوار ہری کرشنا کے خلاف مقابلہ کرتے ہوئے کامیاب ہوئے تھے۔ ان کو بھی نائب وزیر اعلی بنانے کے ساتھ ساتھ آبکاری اور کمرشل ٹیکسز کا قلمدان دیا گیا ہے۔


عظمت باشاہ

جگن کی کابینہ کے پانچویں نائب وزیراعلی عظمت باشاہ ہیں جنہوں نے کڑپہ اسمبلی حلقہ سے تلگودیشم کے امیدوار امیر بابو کے خلاف اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ جگن کی کابینہ میں وہ وزیر اقلیتی امور بھی ہوَں گے۔ باشاہ چھٹی مرتبہ پارٹی کے ٹکٹ پر مسلسل کڑپہ حلقہ سے منتخب ہوتے آئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 09 Jun 2019, 3:10 PM