’کالا رنگ‘ نہیں چھوڑ رہا پی ایم مودی کا پیچھا، آندھرا میں بھی مخالفت کا اعلان

آندھرا کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے رافیل معاہدہ پر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’رافیل معاملہ میں پی ایم او کی مداخلت ملک کی بے عزتی ہے۔ ہم اتوار کو پی ایم مودی کے خلاف احتجاج کریں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابات ہونے میں کچھ مہینے باقی ہیں اور پی ایم مودی کے خلاف ملک کے تقریباً ہر حصے میں احتجاج ہو رہے ہیں۔ کہیں نوجوان اپنی ناراضگی ظاہر کر رہے ہیں تو کہیں کسان دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ پی ایم کو آسام دورہ کے دوران کالے جھنڈے دکھائے جانے کا معاملہ بھی سامنے آیا ہے اور دلچسپ یہ ہے کہ آندھرا پردیش میں بھی ان کے خلاف احتجاج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے رافیل معاہدہ پر پی ایم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے پی ایم مودی کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’رافیل معاہدہ میں پی ایم او کی مداخلت ملک کی بے عزتی ہے۔ ہم اتوار کے روز پی ایم مودی کا پیلے اور کالے شرٹ میں غبارے کے ساتھ ایک پرامن گاندھی وادی احتجاج کریں گے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ پی ایم مودی 10 فروری یعنی اتوار کے روز آندھرا پردیش کا دورہ کریں گے اور گنٹور میں ایک جلسہ عام کو بھی خطاب کریں گے۔

بہر حال، چندرا بابو نائیڈو کا کہنا ہے کہ ’’کل ایک کالا دن ہے۔ پی ایم مودی ریاست کے اپوزیشن لیڈر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولیں گے۔ یہ ان کی ملی بھگت کو ثابت کرتا ہے۔ مودی ریاستوں اور آئینی اداروں کو کمزور کر رہے ہیں۔‘‘

اس سے قبل چندرا بابو نائیڈو نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی اپنے عزائم کو پورا کرنے کی جگہ ان کی ریاست کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔ نائیڈو نے اپوزیشن کے الزام کو دہرایا اور کہا کہ مودی نے ملک کے جمہوری اداروں کو کمزور کیا ہے اور کہا کہ مودی حکومت سبھی محاذ پر ناکام رہی ہے۔ واضح رہے کہ ٹی ڈی پی سربراہ نے آندھرا پردیش کو خصوصی درجہ دینے کے مطالبہ کو لے کر 11 فروری کو نئی دہلی میں 12 گھنٹے کا دھرنا و مظاہرہ کرنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔ انھوں نے سبھی اپوزیشن پارٹیوں سے اپنے احتجاجی مظاہرہ کو کامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔