نوٹ بندی کے بعد ایک سال میں غیرملکی بینکوں میں 700 کروڑ روپے پہنچے: کانگریس

کانگریس نے کہا کہ غیر ملکی بینکوں میں جمع کالے دھن کو واپس لانے اور کیش لیس سماج کی بات کرنے والے مودی کے نوٹ بندي کے اعلان کے بعد ایک سال میں سات ہزار کروڑ روپے غیر ملکی بینکوں میں جمع ہوئے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ غیر ملکی بینکوں میں جمع کالے دھن کو واپس لانے اور کیشلیس سماج کی بات کرنے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے نوٹ بندي کے اعلان کے بعد ایک سال میں سات ہزار کروڑ روپے غیر ملکی بینکوں میں جمع ہوئے ہیں۔

کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے ہفتہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ نوٹ بندي کے بعد بہت بڑا گھپلہ ہوا ہے۔ سوشل میڈیا میں اس سلسلے میں ایک ویڈیو جاری کیا گیا ہے جس کے ایک حصے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے دفتر کا ایک سیکورٹی اہلکار کہہ رہا ہے کہ اسے نوٹوں سے بھری ایک وین کو بغیر جانچ کے اندر آنے کے لئے پارٹی کے خزانچی پیوش گوئل کا فون آتا ہے اور وین میں لائی گئی رقم بی جے پی دفتر کی پہلی منزل کے اسٹرانگ روم میں جمع کرا دی جاتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے نوٹ بندی کا مقصد کیشلیس کو بڑھاوا دینا بتایا تھا لیکن وہ مقصد پورا نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریزرو بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 2014 میں 7.8 لاکھ کروڑ روپے کی نقد ی استعمال میں تھی جو 2018 میں 18.5 لاکھ کروڑ ہو گئی تھی۔ نوٹ بندي کے وقت 2016 میں مارکیٹ میں نقد رقم 17.97 لاکھ کروڑ تھی جو اب بڑھ کر 21.42 لاکھ کروڑ ہو گئی ہے۔

ترجمان نے سوال کیا کہ نوٹ بندي کے بعد اگر نقد ی کا استعمال ڈھائی لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ بڑھ جاتا ہے تو نوٹ بندي کرکے لوگوں کو پریشان کرنے کا کیا جواز تھا۔ مسٹر مودی تب کیشلیس سوسائٹی بنانے کی بات کرتے تھے لیکن بعد میں اس کے ٹھیک الٹا ہوا۔ آج 21 لاکھ کروڑ سے زیادہ روپے کے نوٹ استعمال میں ہیں اور اتنے زیادہ نوٹ پہلے کبھی استعمال میں نہیں رہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کالا دھن غیر ملکی بینکوں میں جمع ہونا نہیں رکا، کالے دھن کا خاتمہ نہیں ہوا، دہشت گردی کا خاتمہ نہیں ہوا اور کیشلیس سوسائٹی کی تعمیر نہیں کی جا سکی تو پھر کس لئے نوٹ بندي کا اعلان کیا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔