ایسا حادثہ پہلی بار نہیں ہوا۔امت شاہ

امت شاہ نے کہا ہے کہ اتنے بڑے ملک میں گورکھپور جیسے حادثے ہوتے رہتے ہیں ، حادثہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا ہے۔



تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ایک طرف جہاں ملک بھر میں گورکھپور میں 60سے زائد بچوں کی موت کے سانحہ کو لے کر عوام میں غم و غصہ کی لہر ہے اور یوگی آدتیہ ناتھ کے استعفیٰ کی مانگ کی جا رہی ہے ، یہاں تک کہ قومی انسانی حقوق کمیشن نے یوپی حکومت کے خلاف نوٹس بھیج کر جواب طلب بھی کر لیا ہے وہیں دوسری جانب بی جے پی کے لیڈران کی طرف سے غیر ذمہ دارانہ بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ بنگالورو میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ کانگریس کا کام ہی استعفیٰ مانگنا ہے، یوگی آدتیہ ناتھ کا استعفیٰ نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک حادثہ ہے چاہے جس بھی سطح پر ہوا ہو لیکن اس کی وجہ سے ہمارے غریبوں کے لئے کئے گئے کاموں کو نکارا نہیں جا سکتا ۔ امت شاہ سے یہ پوچھے جانے پر کہ وزیر اعظم مودی پرتگال سے لے کر افغانستان تک میں لوگوں کے مارے جانے پر ٹوئٹ کرتے ہیں لیکن گورکھپور معاملے پر ان کا ٹوئٹ کیوں نہیں آیا؟ امت شاہ کا جواب تھا ،’’ابھی تک جانچ چل رہی ہے۔ مودی جی نے افسوس کا اظہار کیا ہے، ٹوئٹ ہی ایک ذریعہ نہیں ہے ۔‘‘

قبل ازیں سپریم کورٹ نے گورکھ پور سانحہ کی انکوائری خصوصی تفتیشی ٹیم سے کرانے کی اپیل والی ایک عرضی پر سماعت کرنے سے انکار کردیا۔ چیف جسٹس جے ایس کیہر اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ کی بنچ نے عرضی گذار وکیل کو اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہاکہ یہ اترپردیش کا معاملہ ہے اس لئے پہلے اسے ہائی کورٹ کے سامنے پیش کیا جانا چاہئے۔ وہیں گورکھپور سانحہ پر قومی انسانی حقوق کمیشن(این ایچ آر سی) نے آج اترپردیش حکومت کو نوٹس بھیج کر چار ہفتے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔

ادھر، کانگریس کے سینئر لیڈر اجے ماکن نے گورکھپور معاملے پر رد عمل ظاہر کرتےہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی حکومتیں بے حس ہیں۔ گورکھپور سانحہ میں اب تک 65بچوں کی موت ہو چکی ہے۔ لیکن بی جے پی کے صدر امت شاہ اسے چھوٹا حادثہ قرار دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی موت پر تعزیرات ہند کی ارادتا قتل سے متعلق دفعات کے تحت ایف آئی آر درج ہونی چاہیے۔

وہیں ہندوستانی طبی یونین (آئی ایم اے) کے صدر ڈاکٹر کے کے اگروال نے گورکھپور کے بی آر ڈی میڈیکل کالج اسپتال کے پرنسپل راجیو مشرا کو معطل کئے جانے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کی اموات انتظامی ناکامی کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر مشرا کو معطل کیا گیا ہے تو مقامی انتظامیہ سے منسلک تمام افسران بھی معطل کئے جانے چاہئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 14 Aug 2017, 10:16 PM