کرناٹک: امت شاہ کی انتخابی تقریر ’کامیڈی شو‘ میں تبدیل

کرناٹک میں بی جے پی سربراہ امت شاہ کی انتخابی تقریر کسی کامیڈی شو سے کم نہیں رہی۔ 8 مئی کو نیلمنگلا میں تقریر کے دوران غلط ترجمہ کے لیے امت شاہ خاتون کنڑ مترجم سے ناراض بھی ہو گئے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک انتخابات میں بی جے پی صدر امت شاہ کے لیے ہندی میں تقریر کرنا سب سے بڑی مصیبت بن گئی ہے۔ کرناٹک کے انتخابی تشہیر میں امت شاہ کی تقریر کامیڈی شو ثابت ہوتی جا رہی ہے۔ اپنی ہندی تقریر کے کنڑ میں ترجمہ کی وجہ سے امت شاہ کا خوب مذاق بن رہا ہے۔ 8 مئی کو کرناٹک کے نیلمنگلا اسمبلی میں امت شاہ ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرنے کے لیے پہنچے تھے۔ جہاں وہ اپنی تقریر کے دوران اسٹیج پر موجود مترجم پر ایک نہیں بلکہ دو بار ناراض ہو گئے۔ آخر میں مترجم سے ناراض امت شاہ اس پر برس بھی پڑے۔

دراصل امت شاہ اسٹیج سے ہندی میں تقریر کر رہے تھے اور اسٹیج پر ہی موجود خاتون مترجم کنڑ میں اسے ترجمہ کر رہی تھی۔ کانگریس صدر راہل گاندھی کے ذریعہ وزیر اعظم نریندر مودی کو دیے گئے چیلنج پر جوابی حملہ کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا ’’ارے راہل بابا آپ نریندر مودی کو سوال کر رہے ہو!‘‘ اس پر خاتون مترجم نے کنڑ میں ترجمہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی کے لیے ’یشسوی‘ اور ’وِشو گرو‘ جیسے الفاظ کا استعمال کر دیا جس کو سن کر امت شاہ اسٹیج پر ہی بھڑک گئے۔ انھوں نے خاتون مترجم کو ٹوکتے ہوئے کہا کہ ’’میں جو بول رہا ہوں اسے ہی ترجمہ کرو، اپنے من سے مت جوڑو۔ میں نے کب مودی جی کو وِشو گرو کہا۔ ایسا مت کرو۔‘‘

اس کے بعد امت شاہ نے ایک بار پھر سے تقریر شروع کی۔ امت شاہ نے آگے کہا کہ ’’مجھے راہل گاندھی کو کوئی جواب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں تو یہاں نیلمنگلا کے عوام کو جواب دینے آیا ہوں۔‘‘ جیسے امت شاہ نے خاتون مترجمہ کی جانب ترجمہ کے لیے دیکھا ویسے ہی خاتون مترجم ان کی تقریر کو بھول گئی جس کے بعد ناراض ہوتے ہوئے امت شاہ نے پھر سے اپنی بات دہرائی۔

اس سے پہلے بھی 2 مئی کو چکمنگلور اور شرنگیری میں امت شاہ کی انتخابی تقریر کے دوران کچھ ایسا ہی معاملہ دیکھنے کو ملا تھا۔ چکمنگلور میں انھوں نے مودی حکومت کو پاور ہاؤس کہا تو مترجم نے کنڑ میں مودی حکومت کو ٹرانسفرمر بتا ڈالا۔ امت شاہ نے کرناٹک کی سدارمیا حکومت کو جلا ہوا ٹرانسفرمر بتایا تو مترجم نے ترجمہ کرتے ہوئے کرناٹک حکومت کو پاور ہاؤس کہہ ڈالا۔ جس کے بعد امت شاہ جھنجلاتے ہوئے پیچھے پلٹ کر بی جے پی لیڈروں کو دیکھتے ہیں اور ہاتھ سے بجلی کے بلب کا سائز بنا کر مترجم کو سمجھاتے ہیں۔ اس واقعہ پر جلسہ عام میں موجود لوگ قہقہہ لگانے لگتے ہیں۔

ان دونوں مقامات پر مترجم کی وجہ سے امت شاہ کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ امت شاہ تقریر کے درمیان میں ہی کئی بار ترجمہ کرنے والے پر ناراض ہوتے بھی نظر آئے تھے۔ لیکن اس دوران وہاں موجود لوگ امت شاہ کی جھنجلاہٹ کا خوب مزہ لیتے رہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔