امت شاہ جھوٹ کو سچ کے طور پر پیش کرنے میں بڑی مہارت رکھتے ہیں: سوز

کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ امت شاہ غلط کو سچ کے طور پر پیش کرنے میں بڑی مہارت رکھتے ہیں، کیونکہ بقول ان کے شاہ کو جرمنی کے گوبلز کی سیاست پر مکمل اعتماد ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: کانگریس لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پروفیسر سیف الدین سوز نے کہا کہ بی جے پی صدر امت شاہ غلط کو سچ کے طور پر پیش کرنے میں بڑی مہارت رکھتے ہیں کیونکہ بقول ان کے امت شاہ کو جرمنی کے گوبلز کی سیاست پر مکمل اعتماد ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہذب دنیا کو بڑی مشکل سے یقین آنے لگا ہے کہ بی جے پی کے دو سورما ہندوستان کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو فریب میں مبتلا کر رہے ہیں۔ پروفیسر سوز نے اتوار کے روز یہاں جاری اپنے ایک بیان میں کہا 'بی جے پی پریذیڈنٹ امت شاہ جان بوجھ کر اپنے غلط کو سچ کے طور پیش کرنے میں بڑی مہارت رکھتے ہیں کیونکہ اُن کو جرمنی کے گوبلز کی سیاست پر مکمل اعتماد ہے۔ جس کو پوری دنیا میں جھوٹی باتیں کہنے کے لئے پہچانا جاتا تھا!'


انہوں نے کہا ہے 'جب اُس نے کل یہ بتایا کہ اگر بی جے پی پھر سے اقتدار میں نہیں آتی ہے تو ملک کو ہر دن نیا وزیر اعظم مقرر کرنا پڑے گا۔ یہ تو کھلا اندھا پن ہے! ورنہ کیا امت شاہ کو یہ معلوم نہیں ہے کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے سونیا گاندھی کی مکمل حمایت سے دس برس تک وزیر اعظم کی حیثیت میں اقتدار سنبھالا اور اُن کے وقت میں اور باتوں کے علاوہ ملک کو کتنے ہی خوش آئندہ قوانین ملے۔ مثلاً واقفیت حاصل کرنے کا قانون (آر ٹی آئی) ، صحیح خوراک حاصل کرنے کا قانون، بحالیات کا ایکٹ، عورتوں کی حفاظت کا ایکٹ، لوک پال اور لوک آیکت ایکٹ، چھاپڑی فروشوں کو روزگار حاصل کرنے کا ایکٹ وغیرہ وغیرہ'۔

انہوں نے کہا ہے 'ابھی ذرا سا وقت لگے گا کہ بی جے پی کے دونوں سورماﺅں کو مکمل طور سمجھ میں آئے گا کہ دہلی، گجرات سے بہت مختلف ہے کیونکہ گجرات میں ان دونوں سور ماﺅں کی نقلی قوت کا جادو چلتا تھا!'۔ پروفیسر سوز نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کا ہندوستان کو اقتصادی طور پر خوشحال بنانے کا دعویٰ غلط ثابت ہوا ہے۔

ان کا بیان میں کہنا ہے 'دریں اثناء عالمی شہرت یافتہ ٹائم میگزین اپنے اگلے شمارے میں مودی کو اپنے پہلے صفحے پر چھاپے گا جس میں اُن کا تعارف ہندوستان کو تقسیم کرنے کے لئے لاثانی بتایا جائے گا۔ ٹائم میگزین دکھائے گا کہ انہوں نے جو دعویٰ اقتصادی طور ہندوستان کو خوشحال بنانے کا کیا تھا وہ کس طرح غلط ثابت ہوا۔ اور اُسی کے ساتھ ٹائم میگزین یہ بھی دکھائے گا کہ اُس نے جارحانہ ہندوتوا یعنی پرتشدد ہندو قوم پرستی کے ذریعے ملک کو کتنا بڑا نقصان پہنچایا ہے!'

انہوں نے بیان میں کہا ہے 'چونکہ بہت سارے دانشوروں کا اندازہ یہی ہے کہ مودی پھر سے اقتدار میں نہیں آسکتے ہیں، اس لئے یہ کہنا بجا ہوگا کہ اُن کا جانشین جو ہوگا اُن کے لئے مودی جی نے بہت ہی مشکل اور روح فرسا میراث چھوڑی ہوگی!'

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔