اتار چڑھاؤ کے درمیان، اڈانی گروپ کو قرض دینے والے بینک آف بڑودہ اور جے کے بینک کا بیان آیا سامنے

بینک آف بڑودہ نے کہا کہ اڈانی گروپ کو دیئے گئے قرض کے بارے میں فی الحال بینک کو کوئی تشویش نہیں ہے۔ دسمبر سہ ماہی کے نتائج جاری کرنے کے بعد، بینک آف بڑودہ کے ایگزیکٹو نے اڈانی گروپ پر بات کی

گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس
گوتم اڈانی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: گوتم اڈانی جو کبھی دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہوا کرتے تھے اب اس فہرست میں ٹاپ 20 سے باہر ہو گئے ہیں۔ ان کی کمپنیوں کے حصص اور اثر و رسوخ دونوں کم ہو رہے ہیں۔ اس دوران اڈانی کو راحت دینے والی کچھ خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا کے بعد، بینک آف بڑودہ اور جموں کشمیر بینک نے جمعہ کو اڈانی گروپ پر اعتماد کا اظہار کیا۔

بینک آف بڑودہ نے جمعہ کو کہا کہ اڈانی گروپ کو دیئے گئے قرض کے بارے میں فی الحال بینک کو کوئی تشویش نہیں ہے۔ دسمبر سہ ماہی کے نتائج جاری کرنے کے بعد، بینک آف بڑودہ کے ایگزیکٹو نے اڈانی گروپ پر بات کی۔ بینک نے یہ بھی بتایا کہ اب تک اڈانی گروپ سے ری فنانس کے لیے نئے قرض (کم سود پر) کے لئے درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔


رائٹرز کی خبر کے مطابق اہلکار کی جانب سے کہا گیا کہ آر بی آئی کے بڑے ایکسپوزر ڈھانچے کے مطابق، صرف ایک چوتھائی ایکسپوزر (قرض دیا گیا) ہوا ہے۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ بیلنس شیٹ کے مطابق پچھلے تین سالوں میں اڈانی گروپ کی نمائش یعنی دی گئی رقم میں وقت کے ساتھ کمی آئی ہے۔ بینک نے یہ بھی بتایا کہ 30 فیصد نمائش کی ضمانت پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ (پی ایس یو) کے ذریعہ دی گئی ہے یا پی ایس یو کا اس میں مشترکہ منصوبہ ہے۔

جموں و کشمیر بینک کی جانب سے کہا گیا کہ اس وقت اڈانی گروپ میں ان کے پاس 250 کروڑ روپے کا ایکسپوزر ہے لیکن فی الوقت انہیں فکر کرنے کی کوئی چیز نظر نہیں آتی اور ان کو کاروباری گروپ میں اپنا پیسہ محفوظ نظر آ رہا ہے۔ بینک کے ڈپٹی جنرل منیجر نشی کانت شرما نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ بینک نے اڈانی گروپ کو 400 کروڑ روپے کا قرض دیا ہے۔ یہ قرض دو تھرمل پاور پروجیکٹوں (ایک مہاراشٹر میں اور دوسرا گجرات میں) کے لیے دیا گیا تھا۔


بینک افسر نے مزید بتایا کہ 400 کروڑ کا یہ ایکسپوزر 240 یا 250 کروڑ تک پہنچ گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اب کمپنی پر جموں و کشمیر بینک کا صرف اتنا ہی قرض رہ گیا ہے۔ اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ کمپنی کی جانب سے ادائیگیاں وقت پر کی جاتی ہیں اور دونوں پاور پراجیکٹس ابھی تک چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، 'اڈانی کمپنی کے اکاؤنٹ پر ایک پیسہ بھی واجب الادا نہیں ہے۔'

بری خبروں کے درمیان، اڈانی گروپ کو کچھ اور راحت کی خبر ملی ہے۔ اڈانی گروپ کی چار فرموں کے حصص کی حالت جمعہ کو کچھ بہتر ہوئی۔ اس میں اڈانی انٹرپرائزز (بی ایس ای لسٹیڈ) کے اسٹاک کی قیمت 1584 روپے تک نیچے آ گئی۔ یہ 1017 روپے تک گر گیا تھا۔

اڈانی پورٹ کا اسٹاک 7.98 فیصد بڑھ کر 498 روپے تک پہنچ گیا۔ یہ 394 تک گر گیا تھا۔ اسی طرح امبوجا سیمنٹ 6.03 فیصد اور اے سی سی سیمنٹ 4.39 فیصد بڑھے۔ دوسری طرف، اڈانی ٹرانسمیشن، اڈانی گرین انرجی، اڈانی پاور، اڈانی ٹوٹل گیس، اڈانی ولمار، این ڈی ٹی وی وغیرہ کے حصص گر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔