مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے درمیان وزارت خارجہ کی ایڈوائزری، ہندوستانیوں کو ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کرنے کا مشورہ

یکم اپریل کو شام میں اپنے قونصل خانے پر حملے کے بعد ایران نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو اس کا منہ توڑ جواب دے گا لیکن وہ یہ کب اور کیسے کرنا ہے، اس کا اپنی سہولت کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا

<div class="paragraphs"><p>وزارت خارجہ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

وزارت خارجہ، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: حکومت نے ہندوستانی شہریوں کو ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ موجودہ حالات کے پیش نظر ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کریں اور جو لوگ وہاں پہلے سے موجود ہیں وہ انتہائی احتیاط برتیں۔ جمعہ کو یہاں جاری ایک ایڈوائزری میں وزارت خارجہ نے کہا کہ خطے کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر تمام ہندوستانیوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اگلے نوٹس تک ایران یا اسرائیل کا سفر نہ کریں۔

وزارت نے کہا کہ جو لوگ فی الحال ایران یا اسرائیل میں مقیم ہیں، ان سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ وہاں موجود ہندوستانی سفارت خانوں سے رابطہ کریں اور اپنا اندراج کرائیں۔ ان سے یہ بھی درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے حوالے سے انتہائی احتیاط برتیں اور اپنی سرگرمیوں کو کم از کم حد تک محدود رکھیں۔

وزارت خارجہ نے کہا، ’’ایران یا اسرائیل میں رہنے والے ہندوستانی وہاں کے سفارت خانوں سے فوری طور پر رابطہ قائم کریں۔ اپنا رجسٹریشن کرائیں اور تمام اپنی حفاظت کے پیش نظر کم سے کم باہر نکلیں۔‘‘


ہندوستان نے یہ سفری ہدایات امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ کے بعد جاری کی ہیں۔ وال اسٹریٹ جرنل نے امریکی انٹیلی جنس کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران آئندہ دو دنوں میں اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔ کئی بین الاقوامی میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایران اسرائیل پر جوہری حملہ کر سکتا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے یکم اپریل کو شام میں ایرانی سفارت خانے کے قریب فضائی حملہ کیا تھا۔ جس میں ایران کے دو اعلیٰ فوجی کمانڈروں سمیت 13 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد ایران نے کہا تھا کہ اسرائیل سے بدلہ لیا جائے گا۔ یکم اپریل کو شام میں اپنے قونصل خانے پر حملے کے بعد ایران نے واضح طور پر کہا تھا کہ وہ اسرائیل کو اس کا منہ توڑ جواب دے گا لیکن وہ یہ کب اور کیسے کرنا ہے، اس کا اپنی سہولت کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔