امریکہ، جرمنی اور نیدرلینڈ کے ذریعہ یوکرین کو بھیجے گئے ہتھیار روسی حملوں کو کریں گے بے کار!

امریکہ نے روسی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو مار گرانے کے لیے یوکرین کو فوجی امداد کی شکل میں طیارہ تباہ کرنے والی توپ-اسٹنگر میزائلیں فراہم کی ہیں، جو اس نے افغانستان میں 42 سال پہلے استعمال کی تھیں۔

جنگی طیارے، تصویر آئی اے این ایس
جنگی طیارے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

امریکہ نے روسی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو مار گرانے کے لیے یوکرین کو فوجی امداد کی شکل میں طیارہ تباہ کرنے والی توپ-اسٹنگر میزائلیں فراہم کی ہیں، جو اس نے افغانستان میں 42 سال پہلے سوویت یونین کی موجودگی کو ختم کرنے کے لیے استعمال کی تھیں۔ اگر روسی جنگی طیارہ شہروں پر بمباری کرتے ہیں تو سطح سے ہوا میں مار کرنے والی یہ میزائل یوکرین کے فضائی دفاع کو مضبوطی فراہم کرے گی۔

اب تک روس نے اپنی فضائیہ کو جنگ میں شامل نہیں کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ذریعہ ایک فوجی مہم کے اعلان کے بعد روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جمعرات کو آٹھویں دن میں داخل ہو گئی ہے۔


بہرحال، یوکرین کو اسٹنگر شپمنٹ اس امداد پیکیج کا حصہ ہے جس کا اعلان امریکہ نے جمعہ کو کیا تھا۔ اسٹنگر میزائلوں کے علاوہ جیولن اینٹی ٹینک میزائلیں بھی یوکرین بھیجی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ جرمنی نے بھی یہ اعلان کیا ہے کہ وہ تقریباً 500 اسٹنگر میزائلیں بھیجے گا۔ یوکرین کی حمایت میں نیدرلینڈ نے بھی 200 اسٹنگر میزائلیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسٹنگر میزائل ایک پورٹیبل میزائل ہے جسے ایک شخص کے ذریعہ کندھے پر رکھ کر داغا جا سکتا ہے۔ اسے مین-پورٹیبل ایئر ڈیفنس سسٹم بھی کہا جاتا ہے۔ اسے زمینی گاڑیوں، ہیلی کاپٹروں اور ایئرفورس سمیت مختلف مقامات سے داغا جا سکتا ہے۔ یہ 11 ہزار فیٹ تک کی اونچائی پر تقریباً کسی بھی چیز پر حملہ کرنے میں اہل ہے۔ 1979 میں جب یو ایس ایس آر پڑوسی ملک افغانستان میں داخل ہوا تھا تو امریکہ نے یو ایس ایس آر کے طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کو مار گرانے کے لیے مجاہدین کے جنگجوؤں کو اسٹنگر میزائلوں سے لیس کیا تھا۔ اسٹنگروں کا استعمال چیچن جنگ، سری لنکائی خانہ جنگی اور سیریائی خانہ جنگی سمیت دیگر جنگوں میں بھی کیا جا چکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔