لیبر قوانین میں ترمیم: ٹریڈ یونینوں کا 22 مئی کو ملک گیر احتجاج

سنٹرل ٹریڈ یونینوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کے ساتھ آئندہ جمعہ کو مزدور مخالف و عوام مخالف ملک گیر سطح پر ایک روزہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

حیدرآباد: دس سنٹرل ٹریڈ یونینیں، مرکز کی جانب سے لیبر قوانین میں ظالمانہ تبدیلی کی کوششوں کے خلاف 22 مئی کو ملک گیر سطح پر احتجاج کریں گی۔ تنظیموں نے 14مئی کو اجلاس منعقد کرتے ہوئے لاک ڈاون کے دوران ملک میں مزدور طبقہ کی مشکل صورتحال کا نوٹس لیا اور چیلنج سے نمٹنے کے لئے متحدہ اقدام کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں سی ٹی یو ایس، آئی این ٹی یو سی، اے آئی ٹی یو سی، ایچ ایم ایس، سی آئی ٹی یو، اے آئی یو ٹی یو سی، ٹی یو سی سی، سیوا، اے آئی سی سی ٹی یو، ایل پی ایف، یو ٹی یو سی شامل تھی۔

آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے سی ٹی یوز کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے یونینوں اور اراکین کو جاری کردہ سرکلر میں یہ بات بتائی۔ اس سرکلر میں کہا گیا کہ کووڈ-19 کا سہارا لیتے ہوئے ہر دن حکومت، مزدور طبقہ اور عام آدمی پر حملہ کرنے کے لئے کوئی نہ کوئی بہانہ تلاش کر رہی ہے جو ملک میں لاک ڈاون کے درمیان کافی مایوس اور مصائب کا شکار ہیں۔


وینکٹ چلم نے کہا کہ ٹریڈ یونینوں نے آزادانہ اور متحدہ طور پر وزیراعظم مودی اور وزیر لیبر سنتوش کمار گنگوار کو بیشتر نمائندگیاں کی ہیں اور لاک ڈاون کے دوران مزدوروں کو مکمل تنخواہوں کی ادائیگی اور ملازمین کو برطرف نہ کرنے کے خود کے احکامات کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی، جو لاحاصل رہیں۔ اسی طرح راشن کی تقسیم، خواتین اور ضعیف افراد کے لئے رقم کی منتقلی کے حکومت کے تمام اعلانات زمینی سطح پر ناکام رہے اور یہ رقومات استفادہ کنندگان کی اکثریت تک نہیں پہنچ سکیں۔

ملازمت سے محرومی، اجرتوں سے محرومی، گھروں سے تخلیہ کرنے کے سبب مزدورطبقہ کی اکثریت غیر انسانی مسائل کا شکار ہوگئی ہیں۔ نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی بڑی اکثریت سڑکوں، ریلوے ٹریکس، کھیتوں اور جنگلوں پر کئی میل تک پیدل چل رہی ہے تاکہ اپنے گھر پہنچ سکیں اور کئی قیمتی جانیں بھی فاقہ کشی، تھکن اور حادثات کے سبب چلی گئیں تاہم لاک ڈاون کے تین مرحلوں کے باوجود حکومت کی جانب سے کیے گئے تمام اعلانات بشمول 14 مئی کا اعلان عام آدمی اور مزدوروں کو مصائب سے نہیں بچا سکا۔ اب مرکز کی حکومت مشکوک انداز میں طویل لاک ڈاون کا فائدہ اٹھا رہی ہیں اور مزدوروں کے حقوق کو نشانہ بنا رہی ہے اور لیبر قوانین کو منسوخ کر رہی ہے۔


ان تنظیموں نے کہا کہ پہلے بھی مزدوروں اور ٹریڈ یونینوں نے ایسے بیہمانہ اور مزدور مخالف اقدامات کے خلاف مشترکہ طور پر کئی مرتبہ ریاستوں میں احتجاج کیے جاچکے ہیں جس سے مزدور طبقہ کے جدوجہد کے موڈ کا اظہار ہوتا ہے۔ اس پس منظر میں سنٹرل ٹریڈ یونینوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کے ساتھ آئندہ جمعہ کو مزدور مخالف و عوام مخالف ملک گیر سطح پر ایک روزہ احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ٹریڈ یونینوں کے قومی سطح کے لیڈران نئی دہلی میں گاندھی جی کی سمادھی کے قریب ایک روزہ بھوک ہڑتال کریں گے۔ اسی طرح تمام ریاستوں میں بیک وقت احتجاج کیا جائے گا۔ ان تنطیموں کے مطالبات میں پھنسے ہوئے مزدوروں کو محفوظ طور پر گھروں کی روانگی کے لئے اقدامات کرتے ہوئے فوری راحت پہنچانا، غیر منظم شعبہ کے مزدوروں کو نقد رقم کی منتقلی، مرکزی حکومت کے ملازمین، سی پی ایس ایز اور وظیفہ یابوں کے منجمد ڈی اے سے دستبرداری شامل ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 17 May 2020, 5:50 PM