حیرت انگیز! ’ویلنٹائن ڈے‘ کے موقع پر 65 فیصد ہندوستانی ’اے آئی‘ سے لکھوا رہے محبت نامہ، سروے میں انکشاف

اے آئی نے لوگوں کی ذاتی زندگی میں انٹری لے لی ہے، جدید دور میں اے آئی عشق و عاشقی میں بھی اہم کردار نبھا رہا ہے، نوجوان محبت نامہ کے لیے چیٹ جی پی ٹی اور گوگل جیمنی وغیرہ کا استعمال کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

جدید دور میں ٹیکنالوجی کا استعمال تیزی کے ساتھ بڑھ رہا ہے۔ خصوصاً اے آئی یعنی آرٹیفیشیل انٹلیجنس (مصنوعی ذہانت) لوگوں کی زندگی کا اہم حصہ بنتا جا رہا ہے۔ اس کا استعمال تو بایو ڈاٹا بنانے کے لیے بہت پہلے سے ہی کیا جا رہا ہے، اب تو لوگ محبت نامہ لکھنے کے لیے بھی ’مصنوعی ذہانت‘ کا استعمال کر رہے ہیں۔ یعنی اپنے دل کی بات بھی نوجوان خود سے نہیں لکھ سکتے۔ آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ ویلنٹائنس ڈے پر ’لو لیٹر‘ یعنی محبت نامہ لکھنے کے لیے بڑی تعداد میں ہندوستانی اے آئی کا استعمال کر رہے ہیں۔

یہ دعویٰ سیکورٹی اور اینٹی وائرس کمپنی ’میک ایفی‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔ میک ایفی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 56 فیصد ہندوستانی ویلنٹائن ڈے کے موقع پر اے آئی سے محبت نامہ لکھنوانا چاہ رہے ہیں۔ اس رپورٹ میں ایک بڑا انکشاف یہ بھی ہوا ہے کہ 39 فیصد لوگوں نے اعتراف کیا ہے کہ پارٹنر بن کر ان سے چیٹنگ کرنے والے بیشتر لوگ اسکیمر ہیں۔


میک ایفی کی یہ رپورٹ سات ممالک کے تقریباً 7000 افراد کے سروے پر مبنی ہے۔ اس سروے میں شامل ایک چوتھائی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ محبت نامہ کے لیے چیٹ جی پی ٹی، گوگل جیمنی اور مائیکروسافٹ کاپیلوٹ کا استعمال کریں گے۔ سروے کے مطابق اے آئی گھوسٹ رائٹر کا استعمال کرنے کی سب سے عام وجہ (81 فیصد) یہ تھی کہ اس سے بہتر ریپلائی حاصل ہوگا۔ سروے میں شامل 65 فیصد ہندوستانیوں نے کہا کہ انھوں نے اپنے ڈیٹنگ ایپ پروفائل میں اے آئی کا استعمال کیا ہے۔ اس کے علاوہ پروفائل ڈسکرپشن کے لیے بھی اے آئی باٹ کا استعمال ہوا ہے۔ 77 فیصد نے مانا کہ ڈیٹنگ ایپ پر انھیں فرضی اور اے آئی باٹ کا استعمال ہوا ہے۔ 77 فیصد نے مانا کہ ڈیٹنگ ایپ پر انھیں فرضی اور اے آئی جنریٹیڈ امیج سے سامنا ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔