جموں و کشمیر: امر ناتھ یاترا کے 23ویں روز 8 ہزار سے زیادہ یاتریوں نے درشن کیے، مجموعی تعداد 3.60 لاکھ سے متجاوز
امر ناتھ یاترا کے 23ویں روز جمعہ کو 8181 یاتریوں نے درشن کیے، جس کے ساتھ ہی اب تک کل 360320 یاتری پوتر گھپا کے درشن کر چکے ہیں۔ انتظامیہ نے باقی یاترا کے لیے تیاریاں مکمل کر لی ہیں

شری امرناتھ یاترا / فائل تصویر / آئی اے این ایس
سری نگر: سالانہ امر ناتھ یاترا کے 23ویں روز، جو جمعہ کو مکمل ہوا، مجموعی طور پر 8181 یاتریوں نے درشن کیے، جس کے ساتھ ہی یکم جولائی سے اب تک 360320 افراد پوتر امر ناتھ گھپا میں حاضری دے چکے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جمعہ کو جن یاتریوں نے درشن کیے، ان میں 6326 مرد، 1264 خواتین، 84 بچے، 56 سادھو، 3 سادھوی اور 448 سیکورٹی اہلکار شامل تھے۔
ادھر جموں کے بیس کیمپ سے جمعہ کی صبح مزید 2896 یاتری کشمیر کی طرف روانہ ہوئے۔ ان میں 2505 مرد اور 314 خواتین شامل تھے۔ یاتریوں کے یہ قافلے دو الگ راستوں سے روانہ ہوئے۔ پہلا گروپ، جس میں 790 یاتری 42 گاڑیوں میں سوار تھے، بالتل (ضلع گاندربل) کے راستے روانہ ہوا، جبکہ دوسرا گروپ 2106 یاتریوں پر مشتمل تھا جو 75 گاڑیوں کے ذریعے پہلگام (ضلع اننت ناگ) کے روایتی راستے پر روانہ ہوئے۔
اگرچہ اس وقت وادی میں موسم سازگار ہے اور تمام تر انتظامات بحال ہیں، لیکن گزشتہ کچھ دنوں سے یاتریوں کی یومیہ تعداد میں واضح کمی دیکھی جا رہی ہے۔
انتظامیہ کے مطابق اس کمی کی ممکنہ وجوہات میں ابتدائی دنوں کے دوران غیر معمولی رش اور کئی یاتریوں کا اپنے وقت سے پہلے درشن مکمل کر لینا شامل ہے۔ حکام نے واضح کیا ہے کہ یاترا کے اختتام تک تمام تر سہولیات، جن میں طبی امداد، قیام و طعام، سیکیورٹی اور دیگر ضروری خدمات شامل ہیں، مکمل طور پر فعال رہیں گی۔
یاتریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ صرف تصدیق شدہ رجسٹریشن کے ساتھ روانہ ہوں اور متعلقہ رہنما ہدایات پر سختی سے عمل کریں تاکہ کوئی مشکل پیش نہ آئے۔
واضح رہے کہ یہ سالانہ یاترا ہر سال لاکھوں عقیدتمندوں کو کشمیر کی وادیوں میں واقع امرناتھ گھپا کی طرف متوجہ کرتی ہے، جہاں قدرتی طور پر برف سے بننے والا شِولِنگ عقیدت کا مرکز ہوتا ہے۔ اس سال یاترا 3 جولائی کو شروع ہوئی تھی اور یہ 9 اگست 2025 کو رکشابندھن کے روز اختتام پذیر ہوگی۔
گزشتہ برسوں کی طرح، اس بار بھی یاترا کے لیے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں فوج، نیم فوجی دستے، مقامی پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں شامل ہیں۔ انتظامیہ کو توقع ہے کہ اختتامی دنوں میں موسم سازگار رہا تو درشن کرنے والوں کی یومیہ تعداد میں کچھ اضافہ ممکن ہے، اور مجموعی حاضری 4 لاکھ کے قریب پہنچ سکتی ہے۔
(ان پٹ: یو این آئی)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔