گرفتاری پر روک کے بعد امانت اللہ خان کا بیان، ’مجھے مفرور قرار دینے کی سازش‘
عآپ کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے اپنی گرفتاری پر روک کے بعد کہا کہ وہ مفرور نہیں ہیں اور اپنے گھر پر ہی تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ شام کو تحقیقات میں شامل ہوں گے

امانت اللہ خان، فائل تصویر
اوکھلا سے عآپ کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان نے اپنی گرفتاری پر روک لگنے کے بعد خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ مفرور نہیں تھے اور اپنے گھر پر ہی موجود تھے۔ امانت اللہ خان کا کہنا تھا کہ انہیں مفرور قرار دینے کی سازش کی جا رہی ہے اور کچھ لوگ ان کی شبیہ کو داغدار بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا، ’’پولیس کہہ رہی ہے کہ میں فرار ہوں لیکن حقیقت یہ ہے کہ میں ابھی اپنے گھر سے باہر آیا ہوں۔ کل بھی میں نے عدالت میں حاضری لگائی تھی اور میں نے ہمیشہ قانونی عمل کے ساتھ تعاون کیا ہے۔‘‘ خان نے مزید کہا کہ وہ شام پانچ بجے تحقیقاتی افسران کے ساتھ مکمل طور پر تعاون کریں گے۔
امانت اللہ خان کے مطابق، ’’سب کچھ عدالت میں ہے اور اب میں صرف عدالت کے سامنے بیان دوں گا۔ وہ مجھے دھوکہ دہی کا الزام لگا رہے ہیں لیکن پولیس میرے گھر آئی کہاں؟ میں نے پہلے ہی بتایا کہ میں گھر پر تھا۔" انہوں نے کہا کہ یہ کیس کسی بھی ثبوت کی بنیاد پر نہیں بلکہ صرف الزامات پر کھڑا ہے۔ خان نے ان الزامات کو رد کیا کہ پولیس کی ٹیم پر حملہ کرنے میں ان کا کوئی کردار تھا۔
دہلی پولیس نے امانت اللہ خان پر 10 فروری کو جامعہ نگر میں پولیس ٹیم پر حملہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جس کے بعد عدالت نے 13 فروری کو انہیں 24 فروری تک گرفتاری سے تحفظ فراہم کیا۔ اس کیس میں پولیس کا کہنا تھا کہ امانت اللہ خان کی قیادت میں ایک ہجوم نے ایک ملزم کو فرار کرایا تھا لیکن خان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس اس واقعے کے حوالے سے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہیں۔
عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ وہ اس کیس کے تمام متعلقہ شواہد، بشمول سی سی ٹی وی فوٹیجز، 24 فروری تک عدالت میں پیش کرے۔ امانت اللہ خان نے اس بات پر زور دیا کہ وہ ہمیشہ قانون کے مطابق عمل کرتے ہیں اور آئندہ بھی عدالت کی ہدایات پر عمل کریں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔