6 ماہ تک سورت میں داخل نہ ہونے کی شرط پر اپلیش کیتھیریا کو ہائی کورٹ سے ضمانت

18 فروری سے جیل میں بند کتھیریا کو تقریباً ساڑھے پانچ ماہ بعد ضمانت دینے والی ہائی کورٹ کے جسٹس پنچولی کی عدالت نے انھیں ضمانت کے لیے کیے گئے تمام تحریری وعدوں پر بھی پوری طرح سے عمل کرنے کا حکم دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

احمدآباد: گجرات ہائی کورٹ نے ہاردک پٹیل کے بعد پاٹیدار ریزرویشن تحریک کمیٹی کی کمان سنبھالنے والے ان کے سابق معاون اور نوجوان پاٹیدار رہنما اپلیش کیتھیریا کی غداری کے ایک معاملے میں ضمانت کی عرضی اس شرط کے ساتھ منظور کر لی ہے کہ وہ ضلع سورت میں چھ ماہ تک داخل نہیں ہوں گے۔

گزشتہ 18 فروری سے جیل میں بند کتھیریا کو تقریباً ساڑھے پانچ ماہ بعد ضمانت دینے والی ہائی کورٹ کے جسٹس وی ایم پنچولی کی عدالت نے انھیں ضمانت کے لیے کیے گئے تمام تحریری وعدوں پر بھی پوری طرح سے عمل کرنے کا حکم دیا۔


ان کے وکیل رفیق لوکھنڈوالا نے یو این آئی کو بتایا کہ ان کے موکل تمام شرائط پر عمل کریں گے۔ سورت میں چھ ماہ داخل نہ ہونے کے لیے انہوں نے اپنی جانب سے کوئی پیشکش نہیں کی تھی بلکہ یہ شرط عدالت نے لگائی ہے۔ پہلے ان کی ضمانت کی مخالفت کرنے والی ریاستی حکومت کو بھی ان کی مشروط ضمانت سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔

گزشتہ برس اگست میں احمدآباد سے پکڑے گئے الپیش چار ماہ جیل میں رہنے کے بعد نو دسمبر کو سورت کے لاج پور جیل سے رہا ہوئے تھے اور اسی وقت ہاردک نے انھیں اپنی جگہ ریزرویشن تحریک کی کمان سونپے جانے کا اعلان کیا تھا۔ بعد ازاں ان کے مسلسل کئی بار پولس کے ساتھ ٹکراؤ کا رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے پولس سورت کی سیشن کورٹ گئی تھی اور ان کی ضمانت کو رد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ غداری کے ایک معاملے میں ان کی ضمانت 15 جنوری کو رد کر دی گئی تھی۔ اس کے بعد وہ انڈر گراؤنڈ ہوگئے تھے لیکن پولس نے ان کے ایک دوست کی شادی سے انھیں سورت کے ویلنجا علاقے سے 18 فروری کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا تھا۔ بعد ازاں ضمانت کے لیے وہ کئی بار ہائی کورٹ گئے تھے۔


کانگریس میں شامل ہونے والے ہاردک اور ان کے بعد پاٹیدار رزرویشن تحریک کے رہنما بننے والے الپیش کے درمیان رشتے ٹھیک نہیں بتائے جا رہے ہیں۔ دونوں کے حامیوں کے درمیان کم از کم دو بار جھڑپ ہوچکی ہے۔ گجرات ہائی کورٹ نے ریزرویشن تحریک کے دوران تشدد کی وجہ سےدرج غداری کے معاملےمیں پہلے گرفتار ہونے والے ہاردک کی ضمانت کے لیے انھیں چھ ماہ تک گجرات میں داخل نہ ہونے کی شرط پر ضمانت دی تھی۔ حالانکہ یہ پیش کش ہاردک نے خود کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 31 Jul 2019, 11:10 PM