ایلوپیتھی پر تبصرہ کا معاملہ: سپریم کورٹ نے رام دیو کی درخواست پر سماعت جولائی تک ملتوی کی

سپریم کورٹ نے جمعہ کو رام دیو کی اس عرضی پر سماعت ملتوی کر دی، جس میں انہوں نے اپنے ایلوپیتھی کے خلاف بیان پر مختلف ریاستوں میں اپنے خلاف درج ایف آئی آرز کو منسلک کرنے کا مطالبہ کیا تھا

<div class="paragraphs"><p>رام دیو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

رام دیو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو یوگ گرو بابا رام دیو کی اس عرضی پر سماعت جولائی تک کے لیے ملتوی کر دی، جس میں انہوں نے اپنے مبینہ بیان پر کہ ایلوپیتھی کورونا کا علاج نہیں کر سکتی، مختلف ریاستوں میں اپنے خلاف درج ایف آئی آرز کو منسلک کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

سپریم کورٹ نے جمعہ کو یوگا گرو رام دیو سے کہا کہ وہ شکایت کنندگان کے خلاف مجرمانہ کارروائی پر روک لگانے کی درخواست کریں جنہوں نے کووڈ وبائی امراض کے دوران ایلوپیتھک ادویات کے استعمال کے خلاف ان کے مبینہ تبصروں پر ان کے خلاف مقدمات درج کرائے ہیں۔

جسٹس ایم ایم سندریش اور ایس وی این بھٹی کی بنچ نے بہار اور چھتیس گڑھ ریاستوں کو دو ہفتے کا وقت دیا ہے کہ وہ ایف آئی آر اور دائر چارج شیٹ سے متعلق صورتحال سے آگاہ کریں۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے پٹنہ اور رائے پور چیپٹرز نے 2021 میں ایک شکایت درج کروائی تھی کہ رام دیو کے تبصروں سے کووِڈ پر قابو پانے کے طریقہ کار پر منفی اثر پڑ سکتا ہے اور لوگوں کو مناسب علاج حاصل کرنے سے روکنے کا امکان ہے۔


جسٹس ایم ایم سندریش اور پی بی ورلے کی بنچ، جو رام دیو کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی، جس میں فوجداری کارروائی پر روک لگانے کی درخواست کی گئی تھی، نے کہا کہ انہیں اس معاملے میں راحت حاصل کرنے کے لیے شکایت کنندگان کو فریق بنانے کی ضرورت ہے۔

بنچ نے رام دیو کو شکایت کنندگان کو دلائل دینے کی آزادی دی اور 20 مئی سے شروع ہونے والی اعلیٰ عدالت کی گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اس معاملے کو سماعت کے لیے مقرر کیا۔ بہار حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے کہا کہ انہیں کیس میں اپنا جواب داخل کرنے کے لیے وقت درکار ہے۔

اپنی درخواست میں رام دیو نے مرکز، بہار، چھتیس گڑھ اور آئی ایم اے کو فریق بنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے انہیں گزشتہ سال 9 اکتوبر کو نوٹس جاری کیا تھا۔

اس سے قبل رام دیو کی جانب سے پیش ہونے والے سینئر وکیل سدھارتھ ڈیو نے کہا تھا کہ یوگا گرو نے 2021 میں یہ بیان دیا تھا کہ وہ ایلوپیتھک ادویات پر یقین نہیں رکھتے، جس پر کچھ ڈاکٹروں نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے ان کے خلاف کئی مقدمات درج کرائے تھے۔


عبوری راحت کے طور پر، رام دیو نے مجرمانہ شکایات پر تحقیقات پر روک لگانے کی درخواست کی ہے۔ آئی ایم اے نے وبا کے دوران ایلوپیتھک ادویات کے استعمال کے خلاف رام دیو کے تبصرے پر بہار اور چھتیس گڑھ میں شکایات درج کرائی ہیں۔ یوگا گرو کے خلاف تعزیرات ہند اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

تاہم، رام دیو، جن کے بیانات نے ایلوپیتھی بمقابلہ آیوروید پر ملک گیر بحث چھیڑ دی تھی، اس وقت کے مرکزی وزیر صحت ہرش وردھن کی طرف سے ایک خط موصول ہونے کے بعد انہیں واپس لے لیا، جس نے ان کے تبصروں کو "نامناسب" قرار دیا۔

دریں اثنا، دہلی میڈیکل ایسوسی ایشن (ڈی ایم اے) نے اس کیس میں فریق بننے کی اجازت طلب کی ہے، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ رام دیو نے ایلوپیتھی کی توہین کی اور لوگوں کو ویکسین اور علاج کے پروٹوکول کو نظر انداز کرنے کے لیے "اکسایا"۔

ڈی ایم اے، جس میں 15,000 ڈاکٹرز بطور ممبر ہیں، نے دعویٰ کیا ہے کہ رام دیو کی پتنجلی نے کورونیل کٹس بیچ کر 1,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی کمائی کی، جسے مجاز اتھارٹی نے منظور نہیں کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔