کورونا ویکسین سے ’بانجھ پن‘ کی افواہ پر وزارت صحت نے پیش کی وضاحت

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ایسا کوئی بھی سائنسی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے جو یہ ثابت کرتا ہو کہ کورونا ویکسین کی وجہ سے بانجھ پن ہوتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ اس طرح کی باتوں پر توجہ نہیں دینی چاہیے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں جب سے کورونا ویکسین لگانے کی مہم شروع ہوئی ہے، تب سے اب تک ویکسین کو لے کر کئی طرح کی افواہیں سامنے آ چکی ہیں۔ اس درمیان ایک افواہ یہ بھی سننے کو ملی ہے کہ ویکسین لگانے سے بانجھ پن ہوتا ہے۔ اس دعوے پر وزارت صحت کی وضاحت سامنے آئی ہے۔ ایسے کسی بھی طرح کے دعوے کو وزارت صحت نے سرے سے خارج کر دیا ہے۔ وزارت صحت نے کہا کہ ایسا کوئی بھی سائنسی ثبوت سامنے نہیں آیا ہے جو یہ ثابت کرتا ہو کہ کورونا ویکسین کی وجہ سے بانجھ پن ہوتا ہے۔ وزارت نے کہا کہ اس طرح کی باتوں پر دھیان نہ دیں۔

وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ میڈیا رپورٹس میں فکر ظاہر کی گئی تھی کہ ٹیکہ کاری کی وجہ سے مردوں، خواتین میں بانجھ پن کی دقت پیدا ہو سکتی ہے۔ وزارت نے کہا کہ گزشتہ کچھ وقت میں میڈیا رپورٹس میں فرنٹ لائن ورکرس، ہیلتھ کیئر ورکرس میں غلط فہمی اور دیگر باتوں کی فکر کو لے کر ایشو اٹھا گیا تھا۔ پولیو اور دیگر ٹیکہ کاری مہم کے دوران بھی اس طرح کی باتیں سامنے آئی تھیں۔


دعوے پر صفائی پیش کرتے ہوئے وزارت صحت نے بتایا کہ سبھی ٹیکوں کو پہلے ہی ٹیسٹ کیا گیا ہے ہر طریقے سے اس کی جانچ کی جا چکی ہے۔ وزارت کے مطابق ان کی تفصیلی جانکاری ویب سائٹ پر بھی موجود ہے۔ واضح رہے کہ ٹیکہ کاری کو لے کر نیشنل ایکسپرٹ گروپ نے یہ اپیل کی تھی کہ حاملہ خواتین، دودھ پلانے والی خواتین کے لیے بھی ٹیکہ کاری لازمی ہے۔ گروپ نے یہ بھی کہا تھا کہ بچوں کے تحفظ کے لحاظ سے یہ بے حد اہم ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔