برج بھوشن سنگھ کے خلاف فوجداری مقدمہ ختم، الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی حکومت کی درخواست کی منظور
الہ آباد ہائی کورٹ نے برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف فوجداری مقدمہ ختم کر دیا۔ عدالت نے ریاستی حکومت کی مقدمہ واپس لینے کی درخواست کو منظور کیا۔ وہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق صدر بھی رہ چکے ہیں

برج بھوشن شرن سنگھ / آئی اے این ایس
لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے سابق بی جے پی ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کو بڑی راحت دیتے ہوئے ان کے خلاف درج فوجداری مقدمہ ختم کر دیا۔ عدالت نے ریاستی حکومت کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا، جس میں مقدمہ واپس لینے کی استدعا کی گئی تھی۔
قبل ازیں، نچلی عدالت نے حکومت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا، تاہم ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔ جسٹس راجیش سنگھ چوہان کی سنگل بینچ نے برج بھوشن کی درخواست پر سماعت کے بعد یہ حکم جاری کیا۔
یہ معاملہ 2014 کا ہے، جب گونڈہ ضلع کے نگر کوتوالی تھانے میں ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188 اور 341 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ انہوں نے سی آر پی سی کی دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سرکاری احکامات کی نافرمانی کی تھی۔
برج بھوشن شرن سنگھ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے سابق صدر بھی رہ چکے ہیں۔ اپنے دورِ صدارت میں انہیں معروف خاتون پہلوان وینیش پھوگٹ سمیت دیگر ریسلرز کی جانب سے جسمانی استحصال کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ان الزامات کے خلاف اولمپک میڈلسٹ بج رنگ پونیا سمیت کئی پہلوانوں نے دہلی میں دھرنا بھی دیا تھا۔
پچھلے ماہ یہ خبریں سامنے آئیں کہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کا دفتر دوبارہ برج بھوشن شرن سنگھ کے گھر منتقل کیا جا رہا ہے، تاہم کشتی فیڈریشن کے موجودہ صدر سنجے سنگھ نے ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کا دفتر بدستور دہلی کے ہری نگر میں واقع ہے۔
سنجے سنگھ نے آئی اے این ایس کو بتایا، "برج بھوشن شرن سنگھ کے گھر دفتر منتقل کرنے کی خبریں بالکل غلط ہیں۔ چونکہ وہ ریسلنگ فیڈریشن کے سابق صدر رہ چکے ہیں، اس لیے کئی کھلاڑی ان کے گھر آتے جاتے ہیں، لیکن دفتر کی منتقلی کی بات بے بنیاد ہے۔ ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کا دفتر نئی دہلی کے آشرم چوک پر 101، ہری نگر میں قائم ہے۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔