یوپی: سپاہیوں کی جبری سبکدوشی پر حکومت سے جواب طلب

وارانسی میں تعینات مہندر کمار پانڈے سمیت دیگر سپاہیوں کی عرضیوں پر سماعت کے بعد عدالت نے ریاستی حکومت اور محکمہ پولس سے جواب طلب کرتے ہوئے اس معاملے کی اگلی سماعت 30 جولائی متعین کی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

الہ آباد: محکمہ پولس میں سپاہیوں کی جبری سبکدوشی کے حوالے سے الہ آباد ہائی کورٹ نے اتر پردیش حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ عرضی گزار پولس سپاہیوں نے محکمہ پر غلط طریقہ سے سپاہیوں کی سبکدوشی کا حکم جاری کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے جبری سبکدوشی کا حکم قانون کے خلاف ہے اور اسے بغیر سوچے سمجھے من مانے ڈھنگ سے نافذ کیا جارہا ہے۔ جسٹس اشونی کمار مشرا نے اس تعلق سے داخل کی گئیں متعدد عرضیوں پر سماعت کے بعد محکمہ پولس اور یو پی حکومت سے 30 جولائی تک جواب طلب کیا ہے۔

وارانسی میں تعینات مہندر کمار پانڈے سمیت کئی دیگر سپاہیوں کی عرضیوں پر سماعت کے بعد عدالت نے ریاستی حکومت اور محکمہ پولس سے جواب طلب کرتے ہوئے اس معاملے کی اگلی سماعت کے لئے 30 جولائی کی تاریخ متعین کی ہے۔ ایسی عرضیاں وارانسی کے علاوہ گورکھپور، آگرہ، غازی آباد، کانپور میں تعینات پولس سپاہیوں نے دائر کی ہیں۔ عدالت ان تمام عرضی گزاروں کی ایک ساتھ سماعت کرے گی۔


سپاہیوں کی جانب سے عدالت میں حاضر سینئر وکیل وجے گوتم نے بحث کے دوران کہا کہ جبری سبکدوشی کا حکم ذاتی دشمنی کی بنیاد پر من مانے ڈھنگ سے ضلع کے پولس کپتان کے ذریعہ نافذ کیا جا رہا ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت اور محکمہ پولس کا اس طرح کا حکم اس ضمن میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ذریعہ کیے گئے سابقہ فیصلوں کے خلاف ہے۔

گوتم کی دلیل تھی کہ جبری سبکدوشی کے ضمن میں سپریم کورٹ کے ذریعہ طے کی گئی گائڈ لائن کا بھی خیال نہیں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے اپنی عرضی میں کہا، ’’گائیڈ لائن کے تحت ایک اسکریننگ کمیٹی ہونی چاہیے جو سبکدوش کیے جانے والے ملازمین کی اس کی ملازمت سے متعلق تمام تفصیلات اکٹھا کرے۔ ملازم کا سروس ریکارڈ دیکھا جائے۔ اس کی ایڈورس انٹری وغیرہ کا بغور معائنہ کیا جائے اور ملازم کو اپنا موقف رکھنے کا پورا موقع دیا جانا چاہیے لیکن اس کےعین خلاف محکمہ پولس میں بغیر کسی جانچ کے من مانے طریقے سے سپاہیوں کو جبری سبکدوشی کا حکم دیا جارہا ہے جو غلط ہونے کے ساتھ ساتھ غیر قانونی بھی ہے۔‘‘


وکیل وجے گوتم نے ایسی جبری سبکدوشی کے حکم کو منسوخ کرنے اور سپاہیوں کو 60 سال کی عمر تک ملازمت میں بنے رہنے کی ہدایت دینے کی ہائی کورٹ سے درخواست کی ہے۔ عرضی کی حمایت میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو بنیاد بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ساری کارروائی یک طرفہ کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔