الہ آباد: گنگا-جمنا کی آبی سطح میں کمی، نشیبی علاقوں کے عوام نے لی راحت کی سانس

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ این ڈی آر ایف اور آبی پولس کی ٹیمیں سیلاب کے پانی پر لگاتار نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف اور غوطہ خور اسٹیمر پر لگاتار گشت کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

الہ آباد: پہاڑوں پر بارش کے بند ہونے اور باندھوں سے پانی نہ چھوڑے جانے کے بعد پریاگ راج گنگا اور جمنا ندیوں کے آبی سطح میں تیزی سے ہو رہی کمی کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں اپنا آشیانہ بنانے والے افراد کے مرجھائے چہروں پر مسکراہٹ آنے لگی ہے۔

محکمہ سینچائی (فلوڈ بلاک) کے ذریعہ جاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گنگا۔جمنا کے آبی سطح میں بالترتیب گنگا پھاپھا مئو43 سینٹی میٹر، چھت ناگ 55 سینٹی میٹر اور نینی میں جمنا کے آبی سطح میں 50 سینٹی میٹر گراوٹ درج کی گئی ہے۔


الہ آباد: گنگا-جمنا کی آبی سطح میں کمی، نشیبی علاقوں کے عوام نے لی راحت کی سانس

جمعرات کی صبح گنگا پھاپھامئو میں 82.40 سینٹی میٹر، چھت ناگ میں 81.52 جبکہ نینی میں جمنا کے آبی سطح 82.16 میٹر درج کی گئی ہے جبکہ اسی وقت بدھ کو پھاپھا مئو میں 82.83 میٹر، چھت ناگ82.07 اور جمنا82.66 میٹر درج کی گئی تھی۔


سرکاری ذرائع نے بتایا کہ این ڈی آر ایف اور آبی پولس کی ٹیمیں سیلاب کے پانی پر لگاتار نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف اور غوطہ خور اسٹیمر پر لگاتار گشت کر رہے ہیں۔ سیلاب والے علاقے میں رات کے وقت بھی پٹرولنگ کی جارہی ہے۔

ضلع میں 99 سیلاب چوکیاں بنائی گئی ہیں اور اس پر ملازمین کو تعینات کیا گیا ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے گنگا۔جمنا کے کنارے بسے نشیبی محلے راجہ پور، اشوک نگر، چھوٹا باگھڑا، ڈرہریا، سلوری، داراگنج، گئو گھاٹ، سدیا پور وغیرہ کے سینکڑوں گھروں میں سیلاب کا پانی داخل ہونے کی وجہ سے ان گھروں کے مکینوں کے چہرے مرجھائے گئے تھے۔ وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر کسی محفوظ مقام پر پناہ لینے کو مجبور تھے۔ لیکن آبی سطح میں کمی کہ وجہ سے اب ان کے چہرے کھل اٹھے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔