اکھلیش یادو کا فیس بک پیج کافی دیر تک معطل، سماج وادی پارٹی نے بی جے پی کو بنایا نشانہ، جمہوریت پر حملہ قرار دیا

پارٹ نے کہا، ’’بی جے پی حکومت نے ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ بی جے پی کے خلاف اٹھنے والی کسی بھی آواز کو دبا دیا جاتا ہے لیکن پارٹی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف لڑائی جاری رکھے گی‘‘

<div class="paragraphs"><p>سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو / بشکریہ ایکس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

لکھنو: سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کا آفیشل فیس بک اکاونٹ جمعہ کی شام بلاک کر دیا گیا جس کے بعد یوپی کی سیاست میں ہلچل مچ گئی۔ خاص طور پر سماجوادی پارٹی کے کئی لیڈروں نے اس کے لئے حکمراں بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ سماجوادی پارٹی نے الزام لگایا کہ یہ مرکزی اور ریاستی بی جے پی حکومتوں کی سازش تھی، وہیں دوسری طرف سرکاری ذرائع نے واضح کیا ہے کہ یہ کارروائی فیس بک کی طرف سے کی گئی ہے اور حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ حالانکہ فیس بک نے ہفتے کی صبح ان کے بیج کو بحال کر دیا۔

خبروں کے مطابق اکھلیش یادو کا فیس بک پیج، جس کے 80 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں، جمعہ کو شام 6 بجے کے قریب بلاک کر دیا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ فیس بک نے یہ قدم مبینہ طور پر ایک ’اشتعال انگیز اور فحش پوسٹ‘ کو لے کر اٹھایا ہے اور فیس بک کی یہ کارروائی پلیٹ فارم کی اپنی پالیسیوں کے تحت کی گئی۔

 اس سے پہلے معاملے پر پارٹی نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے حکمراں بی جے پی پر جمہوریت کو دبانے کا الزام لگایا۔ سماج وادی پارٹی کے ترجمان فخر الحسن چاند نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پرکی گئی پوسٹ میں لکھا کہ ’ملک کی تیسری سب سے بڑی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو کے فیس بک اکاونٹ کو معطل کرنا جمہوریت پر حملہ ہے‘۔ انہوں نے مزید لکھا کہ بی جے پی حکومت نے ملک میں غیر اعلانیہ ایمر جنسی نافذ کر دی ہے۔ بی جے پی کے خلاف اٹھنے والی کسی بھی آواز کو دبا دیا جاتا ہے لیکن سماج وادی پارٹی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھے گی۔


بتایا جا رہا ہے کہ یہ وہی آفیشل فیس بک پیج ہے جس کے ذریعے اکھلیش یادو مستقل طور سے عوام سے بات کرتے ہیں، حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں اور سیاسی مسائل پر اپنی رائے دیتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے کئی لیڈروں نے اسے جمہوریت کی آواز کو دبانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ نہ صرف سماجوادی پارٹی کے صدر پر حملہ ہے بلکہ ملک میں اظہار رائے کی آزادی پر بھی براہ راست حملہ ہے۔

اطلاعات کے مطابق اکاونٹ بلاک ہونے کے بعد ایس پی کی آئی ٹی ٹیم نے فوری طور پر میٹا کو ای میل کیا۔ پارٹی نے فیس بک انڈیا ٹیم کو بھی اس معاملے سے آگاہ کیا۔ اکاونٹ ایکٹیویٹ ہوتے ہی اکھلیش یادو کی پوسٹس اور ویڈیوز دوبارہ نظر آنے لگیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔