اکھلیش یادو کا پارلیمنٹ میں حکومت پر شدید حملہ، مہاکمبھ حادثے کے اعداد و شمار جاری کرنے کا مطالبہ

اکھلیش یادو نے پارلیمنٹ میں مہاکمبھ حادثے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، مرنے والوں کے اعداد و شمار جاری کرنے اور مہلوکین کے لیے دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا مطالبہ کیا

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو / ویڈیو گریب</p></div>

اکھلیش یادو / ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے مہاکمبھ حادثے کے معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھاتے ہوئے حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے حکومت سے مہلوکین کے اعداد و شمار جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ "حکومت اب تک مرنے والوں کے اعداد و شمار فراہم نہیں کر سکی، بچوں کے اعداد و شمار تو بالکل ہی غائب ہیں۔ لوگ اپنے پیاروں کو کھویا پایا مراکز پر تلاش کر رہے ہیں۔ مہاکمبھ میں کئی لوگ اپنے پیاروں سے بچھڑ گئے۔"

اکھلیش یادو نے کہا کہ مہاکمبھ کا انعقاد پہلی بار نہیں ہوا ہے، اس سے قبل بھی مختلف حکومتوں نے اس کا اہتمام کیا ہے۔ انہوں نے مہلوکین کے لیے پارلیمنٹ میں دو منٹ کی خاموشی اختیار کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا، "حادثے کے دن شاہی اسنان وقت پر نہیں ہو سکا۔ شاہی اسنان کا ایک خاص مہورت ہوتا ہے جو سناتن روایت کا حصہ ہے لیکن وہ روایت اس دن ٹوٹ گئی۔"

انہوں نے مزید کہا، "حکومت نے مہاکمبھ کے لیے بڑے پیمانے پر تشہیر کی۔ کہا گیا کہ یہ کمبھ 144 سال بعد آیا ہے اور سو کروڑ لوگوں کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں لیکن اگر میرے دعوے غلط ہیں تو میں پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے لیے تیار ہوں۔" اکھلیش نے الزام لگایا کہ ’’خواتین کے کپڑے اور لوگوں کی چپلیں جے سی بی کے ذریعے اٹھا کر ٹرالیوں میں پھینکی گئیں۔ حکومت کو بتانا چاہیے کہ لاشیں کہاں لے جائی گئیں۔‘‘


اکھلیش یادو نے کہا کہ ’’ڈیجیٹل کمبھ کرانے والی حکومت مرنے والوں کے اعداد و شمار تک نہیں دے پا رہی۔ وزیر اعلیٰ نے مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش تک نہیں کیا اور واقعہ کو چھپانے کی کوشش کرتے رہے۔‘‘ انہوں نے مہاکمبھ کی انتظامیہ کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔

اکھلیش نے صدر کے خطاب پر بھی طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’خطاب میں وہی پرانی باتیں دہرائی گئیں جیسے 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن، 25 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالنا، 10 کروڑ گیس کنکشن دینا، جبکہ آبادی 105 کروڑ ہو رہی ہے تو حکومت کس آبادی کے لیے کام کر رہی ہے؟‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’’دس سال پہلے جس جگہ کو کیوٹو بنانے کی بات کی گئی تھی، وہاں آج تک میٹرو شروع نہیں ہو سکی۔ اتر پردیش میں جو بھی میٹرو چل رہی ہے وہ سماجوادی حکومت کی دین ہے۔‘‘ انہوں نے زمین کے حصول پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ "کسانوں کو ان کی زمین کا مناسب معاوضہ کیوں نہیں دیا جا رہا؟ سماجوادی حکومت نے جب ایکسپریس وے بنوایا تو اس کا افتتاح سخوئی اور میراج طیارے اتار کر کیا گیا تھا، جس کا ڈیزائن بی جے پی نے نہیں بنایا تھا۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔