بی جے پی حکومت میں ہر طرف لاقانونیت، جرائم پیشے بے خوف : اکھلیش

سماجوادی پارٹی سربراہ اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں ریاست میں چاروں طرف لاقانونیت کا دور دورہ ہے اور جرائم پیشہ افراد بلا خوف ریاست میں گھوم رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے سربراہ و اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں ریاست میں چاروں طرف لاقانونیت کا دور دورہ ہے اور جرائم پیشہ افراد بلا خوف ریاست میں گھوم رہے ہیں۔ اکھلیش یادو نے پیر کو یہاں کہاں کی ریاست میں تعلیم مافیا، کانکنی مافیا اور کرائم مافیا کے ہاتھوں میں قانون ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بڑے بڑے دعوے کررہے ہیں لیکن اس حکومت کےدور میں جرائم میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی لیڈر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے اپوزیشن کی سابقہ حکومتوں کو مورد الزام ٹھہرا رہے ہیں لیکن مرکز میں پانچ اور اترپردیش میں اپنے دو سال کے اقتدار کا حساب نہیں دیتے۔انہوں نے کہا کہ جھوٹ اور فریب کے سہارے بی جے پی انتخاب جیتنا چاہتی ہے انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت کےدور میں ریاست میں سب سے زیادہ فسادات ہوئے ہیں۔

اکھلیش یادو نے کہا کہ وزارت داخلہ کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ اتر پردیش میں سب سے زیادہ فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات اور اموات واقع ہوئی ہیں۔ سال 2017 میں اتر پردیش میں 195 فرقہ وارانہ واقعات درج کئے گئے جن میں 44 افراد کی جان گئی اور 540 زخمی ہو گئے۔ سب سے زیادہ 63 لوگ فرضی انکاؤنٹرس میں مارے گئے۔ انکاؤنٹرس کے نام پر بے قصور غریبوں کو شکار بنایا گیا۔ اتر پردیش میں بی جے پی کی ہر محاذ پر ناکامی جگ ظاہر ہے۔

اکھلیش یادو نے کہا، سچ تو یہ ہے کہ بی جے پی حکومت نے ریاست میں ایک یونٹ بجلی بھی پیدا نہیں کی ہے۔ جرائم کنٹرول کے لئے ’یو پی ڈائل 100‘ اور خواتین کی حفاظت کے لئے 1090 ویمن ہیلپ لائن کا جو نظام سماجوادی حکوت میں قائم ہوا تھا وہ سب بی جے پی نے برباد کر دیا ہے۔ تعلیم اور صحت کے علاقوں میں شدید تنزلی آئی ہے اور گنگا-جمنا کوئی دریا صاف نہیں ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 25 Mar 2019, 10:09 PM