شراب نوشی سے اب تک 109 افراد ہلاک، اکھلیش نے ٹھہرایا یوگی حکومت کو ذمہ دار

اکھیلیش یادو نے زہریلی شراب سے ہونے والی اموات پر کہا کہ ’’شراب کا غیر قانونی کاروبار حکومت کی شہ کے بغیر چل ہی نہیں سکتا، یوگی کو اب مان لینا چاہیے کہ ریاست چلانا ان کے بس کی بات نہیں۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: اتر پردیش کے سہارنپور اور کشی نگر میں زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کے لئے سماجوادی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ریاست کی یوگی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ حزب اختلاف کی جانب سے یہ مسئلہ لگاتار اٹھایا جا رہا تھا لیکن حکومت وقت پر بیدار نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا وقت پر نوٹس نہ لینا یہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ خود شراب کے غیر قانونی کاروباری میں کسی نہ کسی طرح ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ غیر قانونی شراب کا دھندہ حکومت کی شہ کے بغیر نہیں چل سکتا۔ اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو اب یہ اعتراف کر لینا چاہیے کہ وہ ریاست کو نہیں سنبھال سکتے۔

واضح رہے کہ اتر پردیش میں زہریلی شراب میں مرنے والوں کی تعداد لگاتار بڑھ رہی ہے۔ اتر پردیش میں میں اب تک 77 افراد جان گنوا چکے ہیں۔ وہیں اتراکھنڈ میں بھی 32 لوگوں کی جان زہریلی شراب پینے کی وجہ سے ہوئی ہے۔ دونوں کی ریاستوں میں اب تک کل 109 افراد جان گنوا چکے ہیں۔

اتر پردیش کے ضلع سہارنپور میں اب تک زہریلی شراب سے سب سے زیادہ 55 لوگوں کی موت ہو چکی ہے حالانکہ ضلع انتظامیہ نے 46 افراد کے مرنے کی تصدیق کی ہے وہیں دوسری جانب کشی نگر میں 11 لوگوں نے زہریلی شراب کی وجہ سے دم توڑا ہے۔ دونوں ہی اضلاع میں شراب پینے کے بعد حالت بگڑنے سے اسپتال میں علاج کے لئے آنے والے لوگوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے۔

مشرقی اور مغربی حصے میں ایک ساتھ پیش آنے والے حادثے کے بعد حرکت میں آئی یوگی حکومت نے ریاست بھر میں شراب مافیا کے خلاف کارروائی کی شروعات کی ہے۔ گونڈہ، بلرامپور، اورئی، ہردوئی، کانپور اور بلیا سمیت پوری ریاست میں غیر قانونی شراب کا کاروبار کرنے والوں پر پولس کی کاروائی جاری ہے۔ اس دوران ہزاروں لیڈر غیر قانونی شراب تلف کی جاچکی ہے۔ محکمہ آب کاری کا دعوی ہے کہ اب تک 297 مقدمار درج کیے جا چکے ہیں اور 175 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

زہریلی شراب سے ہونے والی اموات کے بعد یوگی حکومت پر شراب مافیا سے تعلقات ہونے کے الزام عائد ہو رہے ہیں۔ جبکہ حکومت نے کئی پولس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ صرف سہارنپور میں ہی 10 پولس اہلکاروں کو معطل کیا جا چکا ہے۔ حکومت زہریلی شراب کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف قومی سلامتی قانون نافذ کرنے کی تیار کر رہی ہے۔ وہیں لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر یوگی حکومت اور اس کی پولس وقت پر کارروائی کرتی تو یہ نوبت ہی نہیں آتی۔

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اس واقعہ میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو دو لاکھ روپئے اور زیر علاج لوگوں کو 50 ہزار روپئے دینے کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔