بی جے پی حکومت کی پالیسیوں سے ملک معاشی بحران کا شکار: اکھلیش یادو

اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت پر ملک کو معاشی بحران میں دھکیلنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ غلط پالیسیوں سے بینکنگ سیکٹر اور کاروبار تباہ ہو گئے، نیز 40 لاکھ کروڑ کے سرمایہ کاری کے دعوے جھوٹے ہیں

<div class="paragraphs"><p>اکھلیش یادو (فائل)/ سوشل میڈیا</p></div>

اکھلیش یادو (فائل)/ سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: سماجوادی پارٹی (ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت پر ملک کو معاشی بحران میں پھنسانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غلط پالیسیوں کی وجہ سے بینکنگ سیکٹر بیٹھ گیا ہے اور کاروبار جی ایس ٹی اور ٹی ڈی ایس میں الجھ کر رہ گیا ہے۔

اکھلیش یادو نے لکھنؤ کے ہوٹل تاج میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کا 'ایز آف ڈوئنگ بزنس' محض دعویٰ بن کر رہ گیا ہے، جبکہ حقیقت میں 'ایز آف ڈائنگ بزنس' دکھائی دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے فیصلوں سے کاروبار چند گنتی کے افراد کے ہاتھوں میں سمیٹ دیا گیا ہے اور باقی کاروباری پریشانیوں کا شکار ہیں۔

ایس پی سربراہ نے کہا کہ حکومت تیسری بڑی معیشت ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، لیکن 80 کروڑ لوگ سرکاری راشن پر جینے کو مجبور ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت ان لوگوں کی فی کس آمدنی بتائے۔

اکھلیش نے کہا کہ بے روزگاری میں بے تحاشہ اضافہ ہوا ہے اور نوجوانوں کے پاس روزگار نہیں ہے۔ خواتین کو کاروبار میں مناسب مواقع نہیں دیے جا رہے۔ ایم ایس ایم ای سیکٹر اور زرعی شعبے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، لیکن حکومت کی پالیسیوں سے یہ سیکٹرز بحران کا شکار ہیں۔


انہوں نے دعویٰ کیا کہ سماج وادی حکومت نے کاروبار کو آسان بنانے کے لیے مؤثر فیصلے کیے تھے۔ نیتا جی کے وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے چنگی اور 3/7 کو ختم کیا گیا۔ ایس پی حکومت نے عالمی معیار کا آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے بنایا، جس کے کنارے منڈیاں بنائی گئیں تاکہ کسانوں کو فائدہ ہو۔

اکھلیش نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے میں بدعنوانی کی اور وزیر اعظم کے افتتاح کے فوراً بعد ہی ایکسپریس وے دھنس گیا۔ انہوں نے حکومت کے 40 لاکھ کروڑ کی سرمایہ کاری کے دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ زمین پر کوئی سرمایہ کاری نظر نہیں آتی۔

آخر میں انہوں نے 2027 کے اسمبلی انتخابات میں ایس پی کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا پی ڈی اے (پسماندہ، دلت، اقلیت) پازیٹیو نظریہ رکھتا ہے، جبکہ بی جے پی کا این ڈی اے منفی سیاست کر رہی ہے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔