امت شاہ کے’ چشمے‘ کا جواب اکھلیش نے ’دوربین‘ سے دیا

اکھلیش یادوط نے امت شاہ کے 'چشمے' کا جواب'دوربین' سے دیتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں کو دوربین کی نہیں آئینہ کی ضرورت ہوتی ہے

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

یو این آئی

لکھنؤ: اتر پردیش میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سماج وادی پارٹی (ایس پی) اور بی جے پی (بھارتیہ جنتا پارٹی) کی انتخابی ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے اور دونوں پارٹیوں کی جانب سے ریلیوں میں جمع ہو رہی بھیڑ کو ایک دوسرے سے زیادہ دکھانے کی ہوڑ بھی چل رہی ہے۔ اسی ضمن میں جمعرات کو بی جے پی کے 'چشمہ' کے جواب میں ایس پی کی 'دوربین' سوشل میڈیا پر موضوع بحث رہی۔

سوشل میڈیا پر چشمہ بمقابلہ دوربین کا آغاز وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعہ بی جے پی کی سہارنپور ریلی میں ایس پی سربراہ اکھلیش یادو سے اس چشمے کے بارے میں پوچھے جانے سے ہوا، جس سے انہیں اتر پردیش میں جرائم میں اضافہ ہوتا نظر آ رہا ہے۔ امت شاہ نے سہارنپور میں ’ماں شاکمبھری یونیوسٹی‘ کی سنگ بنیاد تقریب میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’اکھلیش جی آپ چشمہ کہاں سے لاتے ہو، جسے لگا کر آپ کو یوپی میں جرائم میں اضافہ نظرآ رہا ہے؟ آپ گھر جا کر اعداد و شمار دوبارہ دیکھئے۔ پتا چل جائے گا کہ آج اتر پردیش میں جرائم کا خاتمہ ہو چکا ہے، یہاں فسادات نہیں ہوتے اور اب یہاں قانون کا راج ہے۔‘‘


اکھلیش یادو نے بھی پلٹ وار کرتے ہوئے امت شاہ کے 'چشمے' کا جواب 'دروبین' سے دیا۔ انہوں نے بندیل کھنڈ کے للت پور میں ایس پی کی ریلی میں جمع ہوئی بھیڑ کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کرتے ہوئے کہا ’’کچھ لوگوں کو دوربین کی نہیں آئینہ کی ضرورت ہوتی ہے۔‘‘ ایک دوسری تصویر کو شیئر کرتے ہوئے اکھلیش نے ٹوئٹ کیا ’’بندیل کھنڈ پکارتا، نہیں چاہئے بھاجپا۔‘‘

سوشل میڈیا پر ہی اکھلیش کو آئینہ دکھانے والا جواب بی جے پی کی ریاستی اکائی نے دیا۔ اتر پردیش بی جے پی نے سہارنپور میں شاہ اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ریلی میں جمع ہوئی بھیڑ کا ایک ویڈیو ٹوئٹر پر شئیر کرتے ہوئے کہا ’’بھیڑ اسے کہتے ہیں۔ آج مرکزی وزیر امت شاہ اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو سننے کے لئے سہانپور کی سڑکوں پر سیلاب امنڈ پڑا۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی اور اسی پی کے درمیان سخت مقابلے کے آثار کے پیش نظر دونوں پارٹیوں کے لیڈر ایک دوسرے پر جم کر حملہ کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔