دہلی میں اجیت پوار کی شرد پوار سے ملاقات، مہاراشٹر میں سیاست گرم
این سی پی رہنما اجیت پوار کے ساتھ ان کی اہلیہ، سینئر رہنما پرفل پٹیل، چھگن بھجبل سمیت کئی رہنما موجود تھے۔ سبھی لوگوں نے شرد پوار کو یوم پیدائش پر نیک خواہشات پیش کیں.

شردپوار اور اجیت پوار (فائل)/ تصویر: آئی اے این ایس
دہلی: مہاراشٹر میں کابینہ تشکیل کو لے کر تذبذب کی حالت بنی ہوئی ہے۔ اسی درمیان نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے جمعرات کو این سی پی (شرد) سربراہ شرد پوار سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ان کے ساتھ ایم پی اہلیہ سنیترا پوار، این سی پی رہنما پرفل پٹیل اور چھگن بھجبل سمیت پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ اجیت پوار کی شرد پوار سے ملاقات کے بعد مہاراشٹر کی سیاست ایک بار پھر گرم ہو گئی ہے۔ دراصل اجیت پوار اپننے چچا شرد پوار کو یوم پیدائش کی مبارک باد دینے کے لیے ان کے گھر پر پہنچے تھے۔
سبھی رہنماؤں نے شرد پوار کو یوم پیدائش کی مبارک باد دی۔ یہ ملاقات پوار کے 6 جنپد رہائش، دہلی میں ہوئی۔ اس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا کہ یوم پیدائش کے موقع پر انہوں نے شرد پوار کو نیک خواہشات پیش کیں۔ شرد پوار 84 سال کے ہو گئے ہیں۔ اجیت پوار نے کہا کہ ملاقات کے دوران خاندانی گفتگو کے علاوہ دیگر امور پر بھی بات چیت ہوئی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ ملاقات کافی دیر تک چلی۔
واضح ہو کہ مہاراشٹر میں مہایوتی کی حکومت بننے کے بعد بھی ابھی تک کابینہ کی تشکیل نہیں ہو سکی ہے۔ مہایوتی میں شامل شیو سینا، این سی پی اور بی جے پی کی نظریں وزارت کی تقسیم پر ہیں۔ اس کو لے کر بدھ کی رات دہلی میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیوندر فڑنویس اور بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے گھر پر ایک اہم میٹنگ بھی کی۔
ذرائع کے مطابق دیویندر فڑنویس کی بی جے پی کے بڑے رہنماؤں کے ساتھ مہایوتی حکومت میں شامل پارٹیوں کے درمیان پورٹ فولیو کی تقسیم کو لے کر بات چیت ہوئی۔ بی جے پی کے ایک سینئر رہنما نے خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا ہے کہ مہاراشٹر میں کابینہ کی توسیع 14 دسمبر کو ہو سکتی ہے۔
شرد پوار کی بات کی جائے تو آج ان کا یوم پیدائش ہے۔ 12 دسمبر 1940 کو بارہ متی، پونے میں پیدا ہوئے شرد پوار گووند راؤ پوار اور شاردا بائی پوار کے 11 بچوں میں سے ایک ہیں۔ شرد پوار 1960 سے سیاسی زندگی میں فعال ہیں۔ گزشتہ 6 دہائی کے دوران مہاراشٹر کی سیاست ان کے آس پاس ہی گھومتی رہی ہے اور اس لیے انہیں ریاست کی سیاست کا چانکیہ بھی کہا جاتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔