اجیت پوار پر اسمبلی کی رکنیت جانے کا خطرہ! این سی پی کے 36 ارکان اسمبلی درکار

مہاراشٹرا میں این سی پی کی 54 نشستیں ہیں، لہذا اپنے چچا شرد پوار سے بغاوت کرکے فڈنویس حکومت میں نائب وزیر اعلی بننے والے اجیت پوار کو }اینٹی ڈفیکشن قانون{ سے بچنے کے لئے 36 ارکان اسمبلی درکار ہیں

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

جمعہ اور ہفتہ کی نصف شب کو مہاراشٹر میں ہائی وولٹیج ڈرامہ کا مرکزی کردار ادا کرنے والے این سی پی کے رکن اسمبلی اجیت پوار کے سر پر اب اینٹی ڈفیکشن لاء (سیاسی وابستگی تبدیلی مخالف قانون) کی تلوار لٹکی ہوئی ہے۔ متعدد اراکین اسمبلی کی حمایت کا کر کے دیویندر فڑنویس کی بی جے پی حکومت میں نائب وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف اٹھانے والے اجیت پوار کو ان کے چچا اور این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے این سی پی کی قانون ساز پارٹی کے قائد کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ریاست میں آدھی رات کو بدلے ہوئے مساوات میں حکومت ضرور تشکیل دے دی گئی ہے لیکن اب اجیت پوار کی اسمبلی کی رکیت بھی خطرے میں آ سکتی ہے۔

مہاراشٹرا میں اسمبلی کی 288 سیٹیں ہیں، جن پر ہونے والے انتخابات میں این سی پی نے 54 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ ایسی صورتحال میں اپنے چچا شرد پوار سے بغاوت کرکے دیویندر فڈنویس حکومت میں نائب وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لینے والے اجیت کو (تبدیلی سیاسی وابستگی مخالف قانون) سے بچنے کے لئے 36 ارکان اسمبلی درکار ہیں۔


در اصل مہاراشٹرا میں اجیت پوار کی بغاوت کے بعد دن بھر تیز رفتار سے تبدیل ہوتے منظرنامہ میں شام کو ایک مرتبہ پھر سے شرد پوار مضبوط نظر آنے لگے ہیں۔ شام کے وقت انہوں نے پارٹی کے اراکین اسمبلی کا اجلاس منعقد کیا جس میں پارٹی کے 54 اراکین اسمبلی میں سے تقریباً 50 موجود رہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کے خیمہ میں صرف 4 ارکان اسمبلی ہی رہ گئے ہیں۔ ایسی صورتحال میں دیوندر فڑنویس کی حکومت کا فلور ٹیسٹ پاس کرنا تو دور اجیت پوار اور ان کے ساتھی ممبران اسمبلی کے لئے اپنی اسمبلی کی رکنیت بچانا تک مشکل نظر آ رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اینٹی ڈفیکشن قانون ذاتی طور پر سیاسی وابستگی تبدلی کرنے پر روک لگاتا ہے اور ایسا اسی صورت میں کیا جا سکتا ہے جبکہ اجتماعی طور پر دو تہائی ارکان اسمبلی پارٹی تبدیل کر رہے ہوں۔ چونکہ مہاراشٹرا کی 288 اسمبلی نشستوں میں سے این سی پی کے پاس 54 نشستیں ہیں، لہذا اجیت پوار کو اس قانون سے بچنے کے لئے 36 ارکان اسمبلی درکار ہیں۔ اس


اینٹی ڈفیکشن قانون کی وجہ سے ہی شاید شرد پوار نے اجیت پوار سمیت تمام باغی ارکان اسمبلی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے کیونکہ پارٹی سے برطرفی پر تمام باغی ایم ایل اے اینٹی ڈفیکشن قانون کے تحت کارروائی سے بچ جاتے۔ لیکن موجودہ صورت حال میں، جوں ہی این سی پی فلور ٹیسٹ سے پہلے وہپ کو جاری کرے گی، اسی وقت اراکین اسمبلی کے ایوان میں وہپ کی خلاف ورزی کی صورت میں ان کی رکنیت منسوخ کر دی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Nov 2019, 10:23 PM