آئینی ستونوں کی حفاظت میں وکلا کا کردار اہم: اجے ماکن

اجے ماکن نے کانگریس کی لیگل کانکلیو میں کہا کہ وکلا آئینی اقدار کے تحفظ میں کلیدی کردار ادا کریں۔ انہوں نے کانگریس کی فکر کو پانچ اصولوں پر مبنی نظریہ قرار دیا

<div class="paragraphs"><p>کانگریس کے&nbsp;سینئر لیڈر اجے&nbsp; ماکن / تصویر ویڈیو گریب</p></div>

کانگریس کےسینئر لیڈر اجے ماکن / تصویر ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے قومی خزانچی اجے ماکن نے کانگریس کی سالانہ قانونی کانکلیو 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی آئینی اقدار آج شدید خطرے میں ہیں اور اس نظریاتی جنگ میں وکلا کو سب سے آگے آنا ہوگا۔ ہفتہ کے روز منعقدہ کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے نے کہا کہ کانگریس کی بنیاد پانچ بنیادی اصولوں پر ہے۔

اجے ماکن نے کہا کہ کانگریس کے پانچ بنیادی اصول ہیں آئین کی بالادستی، سماجی انصاف، شمولیتی ترقی، تمام مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور وفاقی ڈھانچے کا تحفظ۔ ماکن نے وضاحت کی کہ ان میں آئینی بالادستی وہ ’چھتری‘ ہے جو باقی تمام اقدار کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا نظریہ صرف سیاسی نعرہ نہیں، بلکہ ایک سماجی عہد ہے جس کی جڑیں آئین میں پیوستہ ہیں۔

ماکن نے کانگریس کے قانونی شعبے کو خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے پورے دن کے سیشنز انہی اصولوں کے تحت ترتیب دیے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ پہلا موقع ہے جب کسی پارٹی نے اتنے وسیع پیمانے پر وکلا کو نظریاتی گفتگو کے لیے جمع کیا ہو۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ تقریباً ڈھائی ہزار وکلا پورے ملک سے یہاں موجود ہیں۔‘‘

ماکن نے کہا کہ ’’جس تیزی سے ملک کی آئینی اقدار کو ختم کیا جا رہا ہے، اس کے خلاف مزاحمت صرف وکلا ہی نہیں بلکہ کانگریس کی مجموعی فکر کی بقا کا سوال ہے۔‘‘ آخر میں انہوں نے راہل گاندھی، سونیا گاندھی، ملکارجن کھڑگے اور پرینکا گاندھی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ’’اس جدوجہد میں کانگریس اور وکلا کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔‘‘


کانکلیو میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، یو پی اے چیئرپرسن سونیا گاندھی، اور قائد حزب اختلاف راہل گاندھی بھی موجود تھے۔ سونیا گاندھی نے اپنے خطاب میں آئین پر حملوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا، راہل گاندھی نے انتخابی نظام کو ناکارہ قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ ’’لوک سبھا کے نتائج میں سنگین دھاندلی ہوئی‘‘ اور ’’ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں‘‘۔

دریں اثنا، کانگریس کی لیگل کانکلیو 2025 کے دوران کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ آئین صرف ایک دستاویز نہیں بلکہ ہندوستان کی روح ہے اور اس روح پر حملہ کرنے والے طاقتوں کے خلاف سب کو متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج کا ہندوستان جمہوری اداروں کی کمزوری، عدالتی خودمختاری پر سوالات، اور وفاقی ڈھانچے کی بے توقیری کا مشاہدہ کر رہا ہے۔ ایسی صورت میں وکلا کا کردار اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔‘‘

قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کانکلیو میں اپنے خطاب کے دوران الیکشن کمیشن اور انتخابی عمل پر سنگین سوالات اٹھاتے ہوئے کہا، ’’2024 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج میں بے ضابطگیاں اور مشینوں سے چھیڑچھاڑ کے ٹھوس ثبوت ہمارے پاس موجود ہیں۔ ہم نے یہ معاملہ سپریم کورٹ میں اٹھایا ہے۔ اگر الیکشن ہی شفاف نہیں ہوں گے تو جمہوریت کا تصور بھی ختم ہو جائے گا۔‘‘ انہوں نے وکلا سے اپیل کی کہ وہ آئینی انصاف کے لیے صفِ اول میں کھڑے ہوں۔

کانگریس پارلیمانی پارٹی کی صدر سونیا گاندھی تقریب میں موجود نہیں تھیں لیکن ان کا تحریری پیغام سینئر وکیل اور کانگریس لیڈر سلمان خورشید نے پڑھ کر سنایا۔ سونیا گاندھی نے کہا، ’’ہندوستان کا آئین ایک ہمہ گیر سماجی معاہدہ ہے جس کی بنیاد پر ہمارا جمہوری ڈھانچہ کھڑا ہے۔ آج جب اس معاہدے کو ہی کمزور کیا جا رہا ہے، تو ہمیں بطور پارٹی، بطور شہری، اور بطور وکیل، اس کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داریاں نبھانی ہوں گی۔‘‘ انہوں نے خاص طور پر اقلیتوں، دلتوں اور محروم طبقات کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا اور کہا کہ یہ جنگ صرف سیاسی نہیں بلکہ اخلاقی بھی ہے۔