خوفناک طیارہ حادثہ کے بعد احمد آباد سے لندن جا رہی ایئر انڈیا کی پہلی فلائٹ رَد، پرواز سے عین قبل آئی خرابی
پرواز بھرنے سے پہلے ہی فلائٹ میں خرابی کا پتہ چلا، جس کے بعد فلائٹ کو منسوخ کر دیا گیا۔ اس فلائٹ کے رد ہونے سے وہاں موجود کئی مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔

گزشتہ دنوں احمد آباد میں پیش آئے خوفناک طیارہ حادثہ کے بعد آج احمد آباد سے لندن کے لیے روانہ ہونے والی ایئر انڈیا کی پہلی فلائٹ تکنیکی خامی کی وجہ رد کر دی گئی۔ جو طیارہ حادثہ ہوا تھا، وہ احمد آباد سے لندن کے لیے ہی روانہ ہوا تھا، لیکن پرواز کے چند منٹوں بعد ہی تباہی کی زد میں آ گیا۔ اس حادثہ میں تقریباً 275 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے اور مہلوکین میں سے 135 کی شناخت بھی ہو گئی ہے۔
بہرحال، احمد آباد سے لندن جانے والی آج کی فلائٹ رد ہونے سے مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ طیارہ حادثہ کے بعد پہلی بار ایئر انڈیا کی کوئی فلائٹ (اے آئی-159) لندن کے لیے جا رہی تھی، لیکن روانگی سے پہلے فلائٹ کی جانچ کی گئی اور اس میں تکنیکی خرابی پائی گئی۔ اس کے بعد پرواز منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔ یہ پرواز اب کب روانہ ہوگی، اس کے بارے میں فی الحال کوئی جانکاری نہیں دی گئی ہے۔ یہ فلائٹ کل بھی جائے گی یا نہیں، اس سلسلے میں بھی کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق پرواز بھرنے سے عین قبل فلائٹ میں خرابی کا پتہ چلا۔ اس فلائٹ میں بیشتر راجکوٹ، آنند، ہلول اور کھمبات کے مسافر تھے جو لندن جا رہے تھے۔ انھیں ایئر انڈیا کی ٹیم نے بتایا کہ فلائٹ رد کر دی گئی ہے۔ کچھ مسافروں نے بتایا کہ فلائٹ کو دوپہر 1.10 بجے روانہ ہونا تھا، لیکن صبح سے ہی فلائٹ کے متعلق تاخیر کا معاملہ چل رہا تھا۔ گزشتہ جمعرات کو ایئر انڈیا کا ’اے آئی-171‘ طیارہ حادثہ کا شکار ہوا تھا، اور اب اس پرواز کو ’اے آئی-159‘ نمبر دیا گیا ہے، لیکن اس کی پہلی پرواز ہی منسوخ کر دی گئی۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ ایئر انڈیا کے کچھ دیگر پروازیں بھی الگ الگ وجوہات سے متاثر ہوئی ہیں۔۔ ہانگ کانگ سے دہلی آ رہی فلائٹ میں خرابی محسوس کی گئی، جس کے بعد اسے واپس لوٹنا پڑا۔ اسی طرح امریکہ سے ممبئی آ رہی فلائٹ کو کولکاتا میں اپنے سبھی مسافروں کو اتارنا پڑا۔ اس درمیان مسقط سے ہوتے ہوئے کوچی سے دہلی جا رہی ایک فلائٹ کی ناگپور ایئرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ کروائی گئی، کیونکہ اس میں بم رکھنے کی دھمکی دی گئی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔