’میری ڈیوٹی ختم‘، ایئر انڈیا پائلٹ نے طیارہ دہلی لے جانے سے کیا انکار، مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا

پائلٹ کے ذریعہ طیارہ اڑانے سے انکار کے بعد مسافروں کو چھ گھنٹے سے زیادہ وقت تک پریشانی برداشت کرنی پڑی، مسافروں نے اس کی شکایت شہری ہوابازی کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا سے کی۔

<div class="paragraphs"><p>ایئر انڈیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ایئر انڈیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لندن سے دہلی جا رہی ایئر انڈیا کی ایک فلائٹ کے پائلٹ نے جئے پور سے طیارہ کو آگے لے جانے سے انکار کر دیا۔ پائلٹ نے کہا کہ اس کی ڈیوٹی ختم ہو گئی ہے، لہٰذا وہ طیارہ کو آگے نہیں لے جا سکتا۔ پائلٹ کے انکار کی وجہ سے ایئر انڈیا کی فلائٹ میں سوار مسافروں کو تقریباً چھ گھنٹے انتظار کرنا پڑا۔ اس کے بعد انھیں سڑک کے راستے دہلی بھیجا گیا۔

دراصل راجدھانی دہلی میں خراب موسم کی وجہ سے اتوار کو تین بین الاقوامی اور دو گھریلو پروازوں کو جئے پور کے لیے ڈائیورٹ کیا گیا تھا۔ اس میں ایئر انڈیا کی دو، اسپائس جیٹ کی دو اور گلف اسٹریم کی ایک فلائٹ شامل تھی۔ انہی ڈائیورٹ کی گئی فلائٹ میں لندن سے دہلی آ رہی ایئر انڈیا کی ایک فلائٹ بھی تھی۔


ایئر انڈیا کی فلائٹ اے آئی 112 لندن سے چل کر صبح 6 بجے دہلی پہنچنے والی تھی۔ اسی درمیان دہلی میں موسم خراب ہو جانے کے سبب فلائٹ کو جئے پور ڈائیورٹ کر دیا گیا، جبکہ ڈائیورٹ کی گئی ایئر انڈیا کی دوسری فلائٹ دبئی سے دہلی آ رہی تھی۔ گلف اسٹریم کی فلائٹ بحرین سے دہلی اور اسپائس جیٹ کی ایک فلائٹ پونے تو دوسری گواہاٹی سے دہلی آ رہی تھی۔

اسی درمیان ایئر انڈیا کی لندن سے دہلی آنے والی فلائٹ کے جئے پور میں اترنے کے بعد اس کے پائلٹ نے ڈیوٹی ختم ہو جانے کا حوالہ دیتے ہوئے طیارہ کو دہلی لے جانے سے انکار کر دیا۔ اس وجہ سے طیارہ میں سوار مسافروں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔ جس کے بعد مسافروں نے شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا اور رکن پارلیمنٹ راجیہ وردھن راٹھوڑ کو ٹوئٹ کر اس کی جانکاری دی۔ اس کے بعد حرکت میں آئی ایئر انڈیا نے جواب دیتے ہوئے مسافروں کو جلد مسئلہ کا حل نکالنے کا بھروسہ دیا۔ اس کے باوجود لوگوں کو چھ گھنٹے سے زیادہ وقت تک پریشانی برداشت کرنی پڑی۔ بعد میں ایئر انڈیا نے کچھ مسافروں کو والوو بس اور کچھ کو کار سے دہلی بھیجا۔ ایئرپورٹ اتھارٹی کی طرف سے انھیں کھانا اور دیگر سہولیات دستیاب کرائی گئیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔