بغیر کسی چارج کے کینسل اور ری شیڈول ہوگی فلائٹ، ایئر انڈیا نے شروع کی 'فوگ کیئر' سروس

'فوگ کیئر' کے تحت مسافروں کے پاس بغیر کسی اضافی قیمت کے اپنی متاثرہ پروازوں کو دوبارہ شیڈول یا منسوخ کرنے کا اختیار ہوگا اور اس سے ہوائی اڈوں پر بھیڑ کم کرنے میں بھی مدد ملے گی

ایئر انڈیا، تصویر سوشل میڈیا
ایئر انڈیا، تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ایئر انڈیا نے دھند سے متاثرہ پروازوں کے مسافروں کے لیے نئی اسکیم 'فوگ کیئر' شروع کی ہے۔ ایئر انڈیا نے بتایا کہ وہ مسافروں سے فوری طور پر رابطہ کر کے انہیں بغیر کسی چارج کے اپنی متاثرہ پروازوں کو دوبارہ شیڈول یا منسوخ کرنے کا اختیار دے گی۔

ٹاٹا گروپ کی ملکیت والی ایئر لائن نے مسافروں پر دھند کی وجہ سے ہونے والے خلل کے اثرات کو کم کرنے کے لیے 'فوگ کیئر' پہل شروع کی ہے۔ یہ ابتدائی طور پر دہلی ہوائی اڈے سے آنے اور جانے والی پروازوں کے لیے ہوگی۔ اس اقدام کا مقصد ان مسافروں تک فوری طور پر پہنچنا ہے جن کی پروازیں بری طرح متاثر ہوئی ہیں اور دھند کے دوران منسوخ ہونے کا امکان ہے۔


ایئر انڈیا نے کہا کہ ایسے مسافر طے کر سکتے ہیں کہ ہوائی اڈے پر سفر کرنا ہے یا نہیں اور آیا وہ طویل انتظار کی تکلیف سے بچنا چاہتے ہیں؟ 'فوگ کیئر' کے تحت، مسافروں کے پاس بغیر کسی اضافی قیمت کے اپنی متاثرہ پروازوں کو دوبارہ شیڈول کرنے یا منسوخ کرنے کا اختیار ہوگا اور ہوائی اڈوں کی بھیڑ کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ایئر لائن نے ایک بیان میں کہا کہ اس کوشش سے ہوائی اڈوں پر بھیڑ کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ ایئر انڈیا نے کہا، "متاثرہ پروازوں کے مسافروں کو ای میل، فون کال اور ایس ایم ایس بھیجے جائیں گے، جس سے انہیں دھند سے متعلق رکاوٹوں کی وجہ سے ہونے والی تکلیف کو کم کرنے کے لیے آسان آپشن فراہم ہوں۔"


خیال رہے کہ قومی راجدھانی میں ان دنوں صبح دھند کے وقت اکثر گھنی دھند چھائی رہتی ہے، جس کی وجہ سے حد نگاہ 100 میٹر تک کم ہو جاتی ہے۔ آئی ایم ڈی کے مطابق اتوار کے روز صفدرجنگ آبزرویٹری، قومی راجدھانی کے بنیادی موسمی مرکز میں کم از کم درجہ حرارت 5.4 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے 3 ڈگری کم ہے۔ آئی ایم ڈی حکام نے بتایا کہ دھند کی پرت بنیادی طور پر پنجاب، شمالی راجستھان، ہریانہ اور دہلی میں دیکھی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔