ایئر انڈیا نے اپنے سبھی بوئنگ طیاروں کی جانچ مکمل کر لی، ایک بھی ’فیول سوئچ‘ میں نہیں ملی خرابی

ایئر انڈیا نے اپنے طیاروں کا معائنہ ایسے وقت میں کیا ہے جب اے اے آئی بی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا تھا کہ احمد آباد ایئر انڈیا طیارہ حادثہ میں طیارہ کا فیول سوئچ اچانک کَٹ آف ہو گیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>ایئر انڈیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ایئر انڈیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

ایئر انڈیا اور اس سے منسلک ایئر انڈیا ایکسپریس نے اپنے سبھی بوئنگ 787 اور بوئنگ 737 طیاروں میں ’فیول کنٹرول سوئچ‘ (ایف سی ایس) کی جانچ مکمل کر لی ہے۔ ڈی جی سی اے کی 14 جولائی 2025 کی ہدایات کے مطابق یہ جانچ وقت پر مکمل کر لی گئی۔ اس جانچ میں کسی بھی طرح کی خرابی سامنے نہیں آئی ہے۔ یعنی سبھی بوئنگ طیاروں کے فیول سوئچ ٹھیک طرح کام کر رہے ہیں۔

ایئر انڈیا نے 12 جولائی کو خود ہی سبھی بوئنگ طیاروں میں موجود ایف سی ایس کی جانچ کا فیصلہ لیا تھا۔ یہ معائنہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب اے اے آئی بی نے اپنی ابتدائی رپورٹ میں کہا تھا کہ احمد آباد ایئر انڈیا طیارہ حادثہ میں طیارہ کا فیول سوئچ اچانک کَٹ آف ہو گیا تھا۔ جانچ مکمل ہونے کے بعد ایئر انڈیا نے یہ جانکاری ڈی جی سی اے کو دے دی ہے اور کہا ہے کہ وہ مسافروں و عملہ کے اہلکاروں کی سیکورٹی سے متعلق پُرعزم ہے۔


قابل ذکر ہے کہ ملک میں طیارہ حادثہ جانچ بیورو (اے اے آئی بی) نے 12 جولائی کو ایئر انڈیا کی پرواز اے آئی-171 کے حادثہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری کی تھی۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایندھن نہ ملنے کے سبب دونوں انجنوں کا تھرسٹ کم ہو گیا تھا اور پرواز بھرنے کے فوراً بعد ان کے فیوئل کنٹرول سوئچ ’رَن‘ سے ’کَٹ آف‘ حالت میں چلے گئے۔ کاک پِٹ وائس ریکارڈر (سی وی آر) ڈاٹا سے پائلٹوں کے درمیان ایک حیران کرنے والی بات سامنے آئی تھی۔ ایک نے پوچھا ’’تم نے کَٹ آف کیوں کر دیا؟‘‘ جس پر دوسرے نے جواب دیا ’’میں نے نہیں کیا۔‘‘ اس گفتگو سے ایندھن ایف سی ایس کے آپریشن میں کسی تکنیکی خامی یا گمراہی والے امکان کا اشارہ ملتا ہے۔ پائلٹوں نے ہوا میں ہی انجن کو پھر سے اسٹارٹ کرنے کی کوشش کی۔ انجن 1 جزوی طور سے ٹھیک ہو گیا، جبکہ انجن 2 دوبارہ اسٹارٹ نہیں ہو پایا۔ طیارہ رَنوے سے 0.9 سمندری میل دور واقع ایک ہاسٹل سے ٹکرانے سے قبل صرف 32 سیکنڈ تک ہوا میں رہا۔ حادثہ زدہ طیارہ جی ای این ایس-1بی انجن سے آپریٹ ہو رہا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔