ایمس بھونیشور ہیمیٹوپوایٹک اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ شروع کرے گا
ایمس بھونیشور نہ صرف اڈیشہ سے نہیں بلکہ مغربی بنگال، چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ جیسے قریبی ریاستوں کے بچے مریضوں کو خدمت فراہم کرتا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
اڈیشہ میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) بھونیشور کینسر سے متاثرہ ضرورت مند بچوں کے لئے میڈیکل آنکولوجی/ہیمیٹولوجی کے شعبہ میں ہیمیٹوپوایٹک اسٹیم سیل ٹرانسپلانٹ شروع کرنے جا رہاہے۔
بچوں میں کینسر کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں ایمس بھونیشور کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر آشوتوش بسواس نے کہا کہ ایمس کے ذریعے کینسر سے متاثرہ بچوں کو جامع، کثیر الضابطہ رسائی اور معیاری سستی دیکھ بھال فراہم کرنا ہے۔ ایمس بھونیشور نہ صرف اڈیشہ سے نہیں بلکہ مغربی بنگال، چھتیس گڑھ اور جھارکھنڈ جیسے قریبی ریاستوں کے بچے مریضوں کو خدمت فراہم کرتا ہے۔
میڈیکل آنکولوجی/ہیموٹولوجی شعبہ کی ایڈیشنل پروفیسر ڈاکٹر سونالی مہاپاترانے کہا کہ پچھلے 50 سالوں میں، بچے کے کینسر کے نتائج ایک بظاہر لاعلاج بیماریوں سے بدل کر 80-90 فیصد سے زیادہ زندہ رہنے میں بدل گئے ہیں۔
ڈاکٹر مہا پاترا نے کہا کہ موجودہ دور میں ایسے کینسر کے 75-80 فیصد سے زیادہ مریض مکمل طور پر ٹھیک ہو سکتے ہیں۔شدید لمفوبلاسٹک لیوکیمیا (خون کا کینسر)، لیمفوما اور گردے کے ٹیومر جیسے کچھ کینسر میں 90 فیصد سے زیادہ زندہ رہنے کے امکان ہے۔
ڈاکٹر بسواس نے کہا، محکمہ نے کینسر میں مبتلا 1200 سے زیادہ بچوں کو رجسٹر کیا ہے اور فی الحال ہر سال تقریباً 250-300 نئے مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے۔ ڈپارٹمنٹ نے ہفتہ کو بچے میں کینسر کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے واکتھون، مریض/والدین اور ڈاکٹروں سے بات چیت جیسے پروگراموں کی سیریز منعقد کی۔حالانکہ، ہندوستان میں آنکولوجی تھراپی پر ابھی بھی کام جاری ہے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ مختلف سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے تعاون سے غریب اور ضرورت مند بچوں کو علاج مکمل کرنے کے قابل بنانے کے لیے سماجی/مالی مدد اور پناہ گاہیں بھی فراہم کرتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔