احمد آباد طیارہ حادثہ: ہلاک ڈاکٹرس کے لیے معاوضہ کا مطالبہ کرنے والی عرضی سپریم کورٹ میں داخل

عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ مرکزی حکومت کو ہدایت دے کہ وہ ہر مہلوکین (جن میں بی جے میڈیکل کالج کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس بھی شامل ہیں) کے اہل خانہ کو 50 لاکھ روپے کا عبوری معاوضہ دے۔

<div class="paragraphs"><p>بی جے میڈیکل کالج کی چھت پر نظر آ رہا حادثہ زدہ طیارہ کا پچھلا حصہ، ویڈیو گریب</p></div>

بی جے میڈیکل کالج کی چھت پر نظر آ رہا حادثہ زدہ طیارہ کا پچھلا حصہ، ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

احمد آباد میں 12 جون کو ہوئے ایئر انڈیا فلائٹ نمبر اے آئی-171 حادثہ صرف مسافروں کے لیے ہلاکت خیز ثابت نہیں ہوا، بلکہ ان ڈاکٹرس کے لیے بھی پروانۂ موت بن گیا جو بی جے میڈیکل کالج کے ہاسٹل میں ظہرانہ یعنی لنچ کر رہے تھے۔ اس تعلق سے اب 2 ڈاکٹروں کے ذریعہ سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی گئی ہے۔ اس عرضی میں عدالت عظمیٰ سے فوری نوٹس لینے اور مرکزی حکومت کو متاثرہ کنبوں کو مناسب معاوضہ دینے کی ہدایت سے متعلق اپیل کی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ مرکزی حکومت کو ہدایت دے کہ وہ ہر مہلوکین (جن میں بی جے میڈیکل کالج، احمد آباد کے ریزیڈنٹ ڈاکٹرس بھی شامل ہیں) کے کنبہ کو 50 لاکھ روپے کے عبوری معاوضہ کا فوری اعلان کر اس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ عرضی میں یہ بھی گزارش کی گئی ہے کہ مرکزی حکومت ایک اعلیٰ سطحی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دے، جس میں سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے سبکدوش جج، طیارہ ماہرین، ماہر معیشت اور انشورنس ماہرین شامل ہوں۔ یہ کمیٹی متاثرہ کنبوں کو عبوری معاوضہ کی تقرری ’تریوینی کوڈکانی بنام ایئر انڈیا لمیٹڈ‘ معاملے میں سپریم کورٹ کے ذریعہ قائم اصولوں کے مطابق کرے۔


عرضی میں ایئر انڈیا لمیٹڈ کو یہ ہدایت دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ وہ معاوضہ سے متعلق دعووں کا جلد نمٹارا کرے، تاکہ متاثرہ کنبوں کو طویل قانونی عمل سے گزرنا نہ پڑے۔ عرضی میں مرکزی حکومت کو ایک ہدایت یہ بھی دینے کی گزارش کی گئی ہے کہ وہ مہلوکین کے اہل خانہ کو بازآبادکاری امداد اور روزگار کے مواقع بھی فراہم کرے۔ عرضی دہندگان نے عدالت عظمیٰ سے گزارش کی ہے کہ وہ حادثے کے اسباب کی گہرائی سے جانچ کے لیے متعلقہ افسران کو ہدایت دے اور اس طرح کے حادثات مستقبل میں نہ ہوں، اس کے لیے ضروری اقدام اٹھانے کو کہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔