احمد آباد طیارہ حادثہ: ڈی این اے سے 135 ہلاک شدگان کی شناخت، 101 لاشیں لواحقین کے حوالہ
احمد آباد طیارہ حادثے میں ہلاک 135 افراد کی ڈی این اے سے شناخت ہو گئی، 101 لاشیں لواحقین کے حوالے کر دی گئیں۔ حادثے میں 270 سے زیادہ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ شناخت کا عمل جاری ہے

احمد آباد میں پیش آئے خوفناک طیارہ حادثے کے 5 دن بعد اب تک 135 ہلاک شدگان کی شناخت ڈی این اے جانچ کے ذریعے ہو چکی ہے، جن میں سے 101 لاشیں ان کے اہلِ خانہ کے سپرد کر دی گئی ہیں۔ حکام نے منگل کے روز بتایا کہ اس دل دہلا دینے والے سانحے میں مجموعی طور پر 270 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔
حکام کے مطابق، چونکہ حادثے کے دوران کئی لاشیں بری طرح جھلس گئی تھیں، اس لیے ان کی شناخت روایتی طریقوں سے ممکن نہیں تھی۔ شناخت کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے ڈی این اے کے نمونے جمع کیے گئے تھے، جن کی جانچ کا سلسلہ جاری ہے۔
احمد آباد سول اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر راکیش جوشی نے صحافیوں کو بتایا، ’’منگل کی صبح تک 135 افراد کے ڈی این اے نمونوں کا کامیابی سے ملان ہو چکا ہے، جن میں سے 101 لاشیں ان کے اہلِ خانہ کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ ان 101 افراد میں پانچ ایسے بھی ہیں جو طیارے میں سوار نہیں تھے بلکہ حادثہ کے مقام پر موجود تھے۔‘‘
ڈاکٹر جوشی کے مطابق، یہ 101 افراد مختلف ریاستوں سے تعلق رکھتے تھے، جن میں گجرات، مہاراشٹر، بہار، راجستھان اور دیو شامل ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تمام باقی لاشوں کی شناخت کا عمل منگل کی شام یا بدھ کی صبح تک مکمل کر لیا جائے گا۔
یہ افسوسناک حادثہ 12 جون بروز جمعرات کو دوپہر ایک بج کر 39 منٹ پر پیش آیا تھا، جب ایئر انڈیا کا بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر طیارہ احمد آباد کے سردار ولبھ بھائی پٹیل بین الاقوامی ہوائی اڈے سے لندن کے لیے روانہ ہوا تھا۔ پرواز بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد طیارہ احمد آباد کے ایک میڈیکل کالج کے احاطے میں گر کر تباہ ہو گیا۔
طیارے میں مجموعی طور پر 242 افراد سوار تھے، جن میں سے صرف ایک مسافر کرشمائی طور پر زندہ بچ پایا، جب کہ باقی تمام ہلاک ہو گئے۔ اس کے علاوہ، گرنے کے مقام پر موجود مزید 29 افراد بھی جان کی بازی ہار گئے، جن میں پانچ ایم بی بی ایس کے طلبہ شامل تھے جو اس وقت کلاس میں موجود تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔