بہار اسمبلی انتخابات: الیکشن کمیشن کا 2003 کی ووٹر لسٹ ویب سائٹ پر جاری کرنے کا فیصلہ
الیکشن کمیشن نے بہار کی 2003 کی ووٹر لسٹ ویب سائٹ پر جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ 60 فیصد ووٹرز بغیر اضافی ثبوت کے نام درج کرا سکیں۔ باقی 40 فیصد کو دستاویزات جمع کرانے ہوں گے

الیکشن کمیشن
پٹنہ: بہار میں اس سال اکتوبر-نومبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی 2003 کی بہار کی ووٹر لسٹ کو اپنی آفیشل ویب سائٹ پر جاری کرے گا۔ اس اقدام کا مقصد ریاست میں خصوصی جانچ پڑتال (اپیشل انٹینسیو ری ویزن) کے دوران ووٹرز کی شناخت اور شمولیت کو آسان بنانا ہے۔
کمیشن کے مطابق، 2003 کی ووٹر لسٹ میں شامل تقریباً 4.96 کروڑ ووٹرز، جو ریاست کے کل ووٹروں کا تقریباً 60 فیصد ہیں، انہیں اپنی تاریخِ پیدائش یا جائے پیدائش کے ثبوت کے طور پر کوئی اضافی دستاویز جمع کرانے کی ضرورت نہیں ہوگی۔ ان ووٹرز کو صرف 2003 کی فہرست کے متعلقہ حصے کو نامزدگی فارم کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا۔
تاہم، بقیہ تین کروڑ یعنی تقریباً 40 فیصد ووٹرز کے لیے سخت ضابطے ہوں گے۔ انہیں اپنی تاریخِ پیدائش یا جائے پیدائش ثابت کرنے کے لیے کمیشن کی جانب سے منظور شدہ 11 دستاویزات میں سے کوئی ایک پیش کرنا ہوگا۔ ایک اعلیٰ افسر کے مطابق، ان ووٹروں کی انفرادی طور پر شناخت کی جائے گی اور ان کی تصدیق کے بعد ہی اُن کے نام فہرست میں شامل کیے جائیں گے۔
چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے اتوار کو اس فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’خصوصی جانچ پڑتال کے ذریعے یہ یقینی بنایا جائے گا کہ کوئی بھی اہل شہری ووٹر لسٹ سے محروم نہ ہو اور کوئی بھی نااہل فرد فہرست میں شامل نہ ہو۔‘‘
الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق ہر اسمبلی حلقے میں تعینات انتخابی رجسٹریشن افسر (ای آر او) کو اس بات کی مکمل ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائے کہ اہل شہریوں کے نام فہرست میں شامل ہوں اور نااہل افراد کو نکال دیا جائے۔ ای آر او کسی بھی فرد کا نام درج کرنے سے قبل اس کی اہلیت سے مطمئن ہونے کے پابند ہوں گے۔
خیال رہے کہ بہار میں ووٹرز کی کل تعداد اس وقت 7.89 کروڑ سے تجاوز کر چکی ہے اور آخری مرتبہ مکمل ووٹر لسٹ کی جانچ 2003 میں کی گئی تھی، جس کی اہلیت کی تاریخ یکم جنوری 2003 تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔