آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے: 1100 روپے بونس ملنے پر مشتعل ہوئے ملازمین، لوگوں کو دیا ’فری پاس‘ کا تحفہ
آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے پر 1100 روپے بونس سے ناراض فتح آباد ٹول ملازمین نے احتجاجاً گیٹ کھول دیے اور دو گھنٹے تک گاڑیاں بغیر ٹیکس گزرتی رہیں، جس سے کمپنی کو لاکھوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا

آگرہ-لکھنؤ ایکسپریس وے کے فتح آباد ٹول پلازہ پر دیوالی کے موقع پر اس وقت ہنگامہ مچ گیا جب ٹول ملازمین محض 1100 روپے بونس ملنے پر مشتعل ہو گئے۔ ناراض ملازمین نے احتجاج کے طور پر ٹول گیٹ کھول دیے اور چند ہی لمحوں میں ہزاروں گاڑیاں بغیر ٹیکس ادا کیے گزر گئیں۔ کمپنی کو لاکھوں روپے کا نقصان ہوا، جبکہ مسافروں کو اچانک ’فری پاس‘ کا تحفہ مل گیا۔
یہ واقعہ پیر کی صبح پیش آیا، جب ٹول کا انتظام سنبھالنے والی ’شری سائن اینڈ داتار کمپنی‘ کے ملازمین نے بونس کے خلاف احتجاج شروع کیا۔ کمپنی نے مارچ 2025 سے ٹول کا ٹھیکہ لیا تھا اور اس کے مطابق ملازمین کو نصف سال کا بونس 1100 روپے دیا گیا۔ تاہم ملازمین کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ سال سے مسلسل کام کر رہے ہیں، اس لیے انہیں پورے سال کا بونس ملنا چاہیے۔ ان کے مطابق اتنی کم رقم دینا ’توہین‘ کے مترادف ہے۔
صبح کی شفٹ میں آتے ہی ملازمین نے ٹول کے سبھی گیٹ کھول دیے۔ دیکھتے ہی دیکھتے گاڑیوں کی لمبی قطار بغیر رکے گزرنے لگی۔ دو گھنٹے کے اندر تقریباً 10 ہزار سے زیادہ گاڑیاں ٹول فیس دیے بغیر آگے نکل گئیں۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے اس منظر کی ویڈیوز شیئر کیں جن میں کاریں، بسیں اور ٹرک تیز رفتاری سے گزرتے دکھائی دیے۔ کئی صارفین نے اسے ’دیوالی کا اصل گفٹ‘ قرار دیا، جبکہ کچھ نے نظام پر سوال اٹھائے۔
اطلاع ملنے پر فتح آباد تھانے کی پولیس موقع پر پہنچی۔ اگرچہ ماحول پرامن تھا لیکن ملازمین کی ناراضگی واضح تھی۔ پولیس نے ٹول انتظامیہ اور ملازمین کے درمیان مذاکرات کرائے جو تقریباً 1.5 گھنٹے تک جاری رہے۔ کمپنی کی جانب سے دلیل دی گئی کہ چونکہ ٹول مارچ میں ان کے سپرد ہوا تھا، اس لیے پورے سال کا بونس دینا ممکن نہیں۔ تاہم ملازمین نے یہ موقف مسترد کر دیا۔
بات چیت کے بعد طے پایا کہ کمپنی ملازمین کی تنخواہ میں 10 فیصد اضافہ کرے گی اور آئندہ بونس کے وقت ان کے مطالبات پر سنجیدگی سے غور کیا جائے گا۔ اس یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم ہو گیا اور دو گھنٹے بعد ٹول کا معمول بحال ہوا۔
پولیس انچارج نے بتایا کہ صورت حال مکمل طور پر قابو میں ہے اور کسی قسم کا تصادم نہیں ہوا۔ انتظامیہ نے اس واقعے کی رپورٹ یوپی ایکسپریس وے انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (یو پی ای آئی ڈی اے) کو ارسال کر دی ہے تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات سے بچنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔
یہ واقعہ جہاں کمپنی کے لیے مالی نقصان کا باعث بنا، وہیں عام مسافروں کے لیے ایک یادگار دن ثابت ہوا، کیونکہ دیوالی کے دن انہیں چند گھنٹوں کے لیے بغیر ٹول کے سفر کرنے کا نایاب موقع مل گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔