اگنی پتھ اسکیم: عوامی املاک کو نقصان پہنچا کر ملک کا بھلا نہیں کر سکتے، ’بھارت بند‘ کے درمیان رام دیو کا بیان

بابا رام دیو نے اگنی پتھ اسکیم کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کسی اسکیم کے خلاف سڑک پر اتر کر عوامی املاک کو نقصان پہنچانا ملکی مفاد میں نہیں ہے

 بابا رام دیو، تصویر آئی اے این ایس
بابا رام دیو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ملک گیر پرتشدد مظاہروں اور بھارت بند کے درمیان یوگا گرو بابا رام دیو نے فوج کی اس نئی بھرتی اسکیم کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوامی املاک کو نقصان پہنچا کر فوج میں جانے سے ملک کا فائدہ نہیں ہوگا۔

رام دیو نے کہا کہ حکومت کے کسی بھی منصوبے کے خلاف اس طرح سڑکوں پر آ کر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا غداری ہے۔ بابا رام دیو نے مظاہرین سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے پر صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں، حکومت اس سمت میں کوئی نہ کوئی حل ضرور نکالے گی۔

رام دیو نے کہاک کہ وہ اگنی پتھ اسکیم کی حمایت کرتے ہیں، جن لوگوں نے حکومت کی اگنی پتھ اسکیم کے خلاف عوامی املاک کو نقصان پہنچایا وہ مہاتما گاندھی کے عدم تشدد والے ملک سے نہیں ہیں۔ ملک میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں۔ اگر کسی کو حکومت کی پالیسی پر کوئی اعتراض ہے تو وہ پرامن طریقے سے حکومت کے سامنے اپنی بات رکھ سکتا ہے لیکن بات کرنے کے لیے ٹرینوں کو آگ لگانا اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانا غلط ہے۔


خیال رہے کہ حکومت نے حال ہی میں فوج میں بھرتی کے لیے اگنی پتھ اسکیم کا اعلان کیا ہے۔ اس منصوبہ کے اعلان کے ساتھ ہی اس پر ہنگامہ شروع ہو گیا اور ملک بھر کی کئی ریاستوں میں احتجاج جاری ہے۔ کئی ریاستوں سے پرتشدد مظاہروں کی خبریں مسلسل آ رہی ہیں۔ اگنی پتھ اسکیم کی سب سے زیادہ مخالفت بہار میں نظر آ رہی جا رہی ہے۔ بہار میں اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کرنے والے ہجوم نے کئی ٹرینوں کو آگ لگا دی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔

ریلوے نے احتیاطاً آج تقریباً 350 ٹرینوں کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بہار کے 20 اضلاع میں انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی ہے۔ وہیں دوسری ریاستوں میں بھی نوجوان حکومت کی اس پالیسی کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ اس منصوبہ کی مخالفت کے درمیان اب کئی تنظیموں نے آج بھارت بند کا اعلان کیا ہے۔ بھارت بند کے اعلان کے بعد ریاستوں میں حفاظتی انتظامات بڑھا دیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔