دہلی میں پرچم لہرانے کے بعد عآپ 2022 میں پنجاب فتح کرنے کے لیے پرجوش

دہلی اسمبلی انتخاب میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے کے بعد عآپ کارکنان میں ایک نیا جوش بھر گیا ہے۔ یہاں تک کہ پنجاب میں عآپ کارکنان بھی نئی توانائی کا احساس کرتے ہوئے جلد پنجاب فتح کا دعویٰ کر رہے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی اسمبلی انتخاب میں 62 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد عام آدمی پارٹی (عآپ) میں ایک نئی تازگی اور ایک نیا جوش دیکھنے کو مل رہا ہے۔ دہلی میں کامیابی کا پرچم لہرانے کے بعد اب پارٹی پنجاب فتح کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ دراصل دہلی میں ملی کامیابی نے دہلی کے ساتھ ساتھ پنجاب کے عآپ کارکنان میں بھی نئی توانائی پیدا کر دی ہے۔ امرتسر میں عآپ کے ایک کارکن نے واضح لفظوں میں کہہ دیا کہ ’’دہلی تو جیت گئے، اب پنجاب بھی ہم جیت لیں گے۔‘‘

منگل کے روز جب دہلی میں عآپ کارکنان جشن منا رہے تھے، تو پنجاب میں بھی مٹھائیاں تقسیم ہو رہی تھیں۔ ایک عآپ لیڈر نے اس موقع پر دعویٰ کیا کہ ’’پارٹی اب پنجاب کے آئندہ اسمبلی انتخاب میں فتح درج کرے گی۔‘‘ پنجاب کے سینئر عآپ لیڈر اور سنام سے رکن اسمبلی امن اروڑا نے میڈیا کے سامنے یہاں تک کہہ دیا کہ ’’دہلی نے واضح کر دیا ہے کہ کام کرنے والی پارٹی کو ہی ووٹ ملے گا۔ یہ پیغام 2022 میں ہونے والے پنجاب الیکشن کے لیے بھی ہے۔‘‘


دہلی اسمبلی انتخاب کے حاصل نتیجوں کو امن اروڑا نے پنجاب کے لیے بھی انتہائی مثبت اور خوش آئند بتاتے ہوئے کہا کہ ’’پنجاب میں ہماری بہت بڑی موجودگی ہے اور یہ ہمارے لیے مفید ہے۔ دہلی کی رفتار پنجاب میں برقرار رہے گی۔‘‘ عآپ لیڈران 2022 اسمبلی انتخابات کے لیے یہ بھی امیدیں لگائے بیٹھے ہیں کہ امرندر سنگھ کی قیادت والی کانگریس حکومت کے خلاف حکومت مخالف لہر کام کرے گی اور اس کا فائدہ عآپ کو ملے گا۔

واضح رہے کہ عآپ نے 2014 لوک سبھا انتخاب میں پنجاب میں 4 سیٹوں پر قبضہ کر کے سبھی کو حیران کر دیا تھا۔ پارٹی نے 2017 پنجاب اسمبلی انتخاب میں دوسری سب سے بڑی پارٹی ہونے کا سہرا حاصل کیا تھا۔ 23 فیصد ووٹوں کے ساتھ 20 اسمبلی سیٹیں جیتنے کے بعد عآپ ریاست میں اہم اپوزیشن پارٹی بن گئی تھی۔ حالانکہ سال 2019 میں عآپ نے صرف ایک لوک سبھا سیٹ پر قبضہ کیا۔ لیکن دہلی اسمبلی انتخاب 2020 میں زبردست کارکردگی پیش کرنے کے بعد عآپ پنجاب میں بھی اپنی کارکردگی بہترین کرنے کے تئیں پرامید ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔