انتقامی کارروائی کے بعد اب ٹھنڈے دماغ کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت: عمر عبداللہ

عمر عبد اللہ نے کہا ہے کہ جیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بناکر ہندوستانی فوج نے بدلہ لیا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ باہمی تنازعوں کے حل کے لئے جنگ کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر علیٰ عمر عبد اللہ نے ہندوستان کے جنگی طیاروں کی سرحد پار پاکستان مقبوضہ کشمیر کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے بالاکوٹ علاقے میں کارروائیوں پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ جیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بناکر ہندوستانی فوج نے بدلہ لیا ہے اب ضرورت اس بات کی ہے کہ باہمی تنازعوں کے حل کے لئے جنگ کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے۔

سابق وزیراعلیٰ نے ایک ٹوئٹ کے ذریعے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا 'جیش محمد نے ہندوستانی فوج کو نشانہ بناکر ذمہ داری قبول کی اور اس کے بدلے ہندوستانی فوج نے سرحد پار جیش محمد کے ٹھکانوں کو نشانہ بناکر فضائی اسٹرائیک کی ذمہ داری قبول کی۔ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ طرفین کے صلح پسند ذمہ داراں آگے آئیں کیونکہ تنازعات کو حل کرنے کے لئے جنگ کھبی بھی بہتر متبادل نہیں ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا اب ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے متصل رہائش پذیر لوگوں کی پاکستانی جوابی کارروائی سے محفوظ رکھنے کے لئے یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میں سرحدی علاقوں میں مقیم اپنی پارٹی کے ساتھیوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہوں تاکہ وہ انتظامیہ اور لوگوں کو ہر ممکن مدد کرسکیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔