دہلی میں بارش کے بعد بڑھی سردی، آلودگی کی شدت میں کمی

ملک کی راجدھانی دہلی میں جمعرات کی رات سے ہونے والی بارش کے بعد موسم صاف ہو گیا ہے اور لوگوں کو آلودگی کی پریشانی سے کچھ راحت ملی ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں بارش / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی میں بارش / قومی آواز / وپن

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کی راجدھانی دہلی میں جمعرات کی رات سے ہونے والی بارش کے بعد موسم صاف ہو گیا ہے اور لوگوں کو آلودگی کی پریشانی سے کچھ راحت ملی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دہلی کا اے کیو آئی بھی کافی کم ہوا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج یعنی ہفتہ (11 نومبر) کو جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور دیگر علاقوں میں بارش اور برف باری دیکھنے کو ملے گی۔ اس کے علاوہ یوپی سمیت شمالی ہندوستان کی کئی ریاستوں میں بھی بارش کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

جمعہ کو دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 22.7 ڈگری سیلسیس تک گر گیا جو اس موسم کے اوسط درجہ حرارت سے 7 ڈگری کم ہے۔ پی ٹی آئی ایجنسی کے مطابق، دہلی میں بارش کی وجہ سے، 24 گھنٹے کا اوسط اے کیو آئی 279 پر آ گیا، جو جمعرات (437) کے مقابلے میں ایک نمایاں بہتری ہے۔ آج یعنی ہفتہ کو دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 25 ڈگری سیلسیس جبکہ کم سے کم درجہ حرارت 15 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے۔


صفر اور 50 کے درمیان اے کیو آئی 'بہتر' قرار دیا جاتا ہے، 51 سے 100 'اطمینان بخش'، 101 سے 200 'معتدل'، 201 سے 300 'خراب'، 301 سے 400 'انتہائی خراب' اور 401 سے 450 'سنگین' قرار دیا جاتا ہے۔ جب اے کیو آئی 450 سے تجاوز کر جاتا ہے تو اسے 'انتہائی سنگین' زمرے میں شمار کیا جاتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور دیگر علاقوں میں آج بارش اور برف باری کے مناظر دیکھنے کو ملیں گے جبکہ مشرقی لہر کے باعث جنوبی ہندوستان میں 14 نومبر سے بارش کا نیا مرحلہ شروع ہوگا۔ اگلے دو دنوں تک کیرالہ، ماہے، لکشدیپ، تمل ناڈو اور پڈوچیری میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔


یوپی کی بات کریں تو راجدھانی لکھنؤ سمیت ریاست کے کئی اضلاع میں سردی کا اثر نظر آنے لگا ہے۔ اس کے علاوہ دھند بھی نظر آ رہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آج یوپی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 29 ڈگری اور کم سے کم درجہ حرارت 17 ڈگری رہنے کا امکان ہے۔ یوپی اور راجستھان کے کچھ علاقوں میں بھی آج بارش کا امکان ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔