دہلی میں بارش کے بعد فضائی آلودگی میں گراوٹ، ڈیزل کاروں پر عائد پابندی ختم

قومی راجدھانی دہلی میں گزشتہ دو دنوں کے دوران بارش کی وجہ سے ہوا کے معیار کے انڈیکس میں کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے جی آر پی کا تیسرا مرحلہ بھی ہٹا دیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>دہلی میں بارش / یو این آئی</p></div>

دہلی میں بارش / یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: دہلی میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) میں بہتری کے پیش نظر کمیشن آن ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) کی ذیلی کمیٹی نے پورے دہلی-این سی آر میں جی آر اے پی کے تیسرے مرحلے کو فوری اثر سے منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی راجدھانی میں بی ایس-3 پٹرول اور بی ایس-4 ڈیزل کاروں کے چلانے پر سے پابندی بھی ختم ہو گئی۔ اس کے علاوہ تعمیرات اور مسماری پر عائد پابندی بھی ہٹا دی گئی ہے۔

سی اے کیو ایمنے اپنے حکم میں کہا کہ یہ فیصلہ ہوا کے معیار میں بہتری اور محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ سی اے کیو ایم نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے 28 نومبر کو اپنے اجلاس میں ہوا کے معیار کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس کے علاوہ آئی ایم ڈی اور آئی آئی ٹی ممبئی کی موسم سے متعلق پیشن گوئیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس کے تحت پتہ چلا ہے کہ 27 نومبر کی شام 4 بجے دہلی میں ہوا کے معیار کا انڈیکس 395 تھا، جس میں 28 نومبر کو 83 پوائنٹس کی گراوٹ درج کی گئی اور یہ 312 پر پہنچ گیا۔ خیال رہے کہ اگر ایئر کوالٹی انڈیکس 401-450 رہتا ہے تو جی آر اے پی کا تیسر مرحلہ نافذ ہو جاتا ہے۔


سی اے کیو ایم نے کہا کہ ذیلی کمیٹی نے 2 نومبر کا حکم واپس لینے اور جی آر اے پی کے تیسرے مرحلے کو فوری طور پر واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم، اسٹیج-1 اور اسٹیج-2 جاری رہے گا۔ نیز، این سی آر میں تمام متعلقہ ایجنسیوں کو نگرانی کرنی ہوگی کہ آیا تیسرے مرحلے کے تحت کارروائیاں عمل میں آتی ہیں یا نہیں۔

خیال رہے کہ بارش نے دہلی میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے میں بڑا کردار ادا کیا ہے۔ ویسٹرن ڈسٹربنس اور ہوا کی موافق رفتار کی وجہ سے قومی راجدھانی اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار میں معمولی بہتری آئی ہے۔ دہلی کے بنیادی موسمی مرکز صفدرجنگ آبزرویٹری میں پیر کی رات 8.30 بجے تک 7.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ہوا کی رفتار 20 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی، جس سے آلودگی میں کمی واقع ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔