اعظم خان کو سزا کے بعد شیوپال یادو کا اظہار یکجہتی، ’آفتاب چھپ گیا تو کیا غم، صبح نو ضرور آئے گی‘

اس بار مصیبت کی اس گھڑی میں سماجوادی پارٹ اعظم خان کے ساتھ کھڑی نظر آ رہی ہے۔ عدالت نے اعظم خان، اہلیہ اور بیٹے پر سات سال قید کے ساتھ جرمانہ بھی عائد کیا ہے

<div class="paragraphs"><p>سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان/ تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان/ تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لکھنؤ: رامپور کی ایم پی ایم ایل اے عدالت نے فرضی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں اعظم خان، بیوی تنظیم فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو سات سات سال قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت کے اس فیصلے سے سماج وادی پارٹی کو گہرا جھٹکا لگا ہے۔ اعظم خان ایس پی کے قدآور لیڈر ہیں۔ اکھلیش یادو کے بعد چچا شیو پال سنگھ یادو نے بھی اعظم خان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ شیوپال نے شاعری میں اعظم خاندان کی سزا کے درد کو بیان کیا۔

فیصلہ آنے کے بعد اکھلیش یادو نے کہا تھا کہ اعظم خان کو مسلمان ہونے کی سزا دی گئی ہے۔ ان کے خلاف سازشیں کی گئیں۔ پچھلے مہینے ایس پی نے اعظم خان کے گھر پر انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی کارروائی پر بھی یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

ایس پی لیڈر شیوپال یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ’’آفتاب چھپ گیا تو کیا غم، صبح نو ضرور آئے گی، شرط بس یہی ہے کہ وقت کا تھوڑا انتظار کیجئے۔‘‘ وہیں، شکشک سمان پروگرام میں اناؤ کے دورے پر آئے ایس پی ریاستی صدر نریش اتم پٹیل نے انکم ٹیکس محکمہ کی کارروائی پر ردعمل ظاہر کیا تھا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت انتقامی کارروائی کر رہی ہے۔ اعظم خان ملک کے بڑے اور سینئر لیڈر ہیں۔ ان کے خاندان کو جان بوجھ کر تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بدھ کو اعظم خان، تزئین فاطمہ اور عبداللہ اعظم کو 2019 کے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں قصوروار ٹھہرایا گیا اور انہیں سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔


سابق ایم ایل اے عبداللہ اعظم کے خلاف دو برتھ سرٹیفکیٹس کا معاملہ 2019 کا ہے۔ بی جے پی ایم ایل اے آکاش سکسینہ نے گنج تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔ مقدمے میں اعظم خان اور اہلیہ تزئین فاطمہ کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔ پولیس نے تفتیش کے بعد چارج شیٹ داخل کی تھی۔ بدھ کو کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے اپنا فیصلہ سنایا۔ سماعت کے دوران ایس پی رہنما اعظم خان، بیٹا عبداللہ اعظم اور اہلیہ تزئین فاطمہ عدالت میں موجود تھے۔ فیصلہ سننے کے لیے بی جے پی ایم ایل اے آکاش سکسینہ بھی موجود تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔