منی پور واقعہ پر پارلیمنٹ میں شدید ہنگامہ آرائی، لوک سبھا کی کارروائی پیر تک کے لیے ملتوی

منی پور تشدد کو لے کر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج بھی ہنگامہ دیکھنے کو ملا اور اپوزیشن پارٹیوں نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں نعرے بازی کی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>

آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: منی پور تشدد کو لے کر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آج بھی ہنگامہ دیکھنے کو ملا اور اپوزیشن پارٹیوں نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں نعرے بازی کی۔ اس وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی پیر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔ اس سے قبل ہنگامہ آرائی کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک اور راجیہ سبھا کی کارروائی ڈھائی بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کی وجہ سے کل منی پور تشدد اور مرکز کے آرڈیننس پر بحث نہیں ہو سکی۔ آج جب پارلیمنٹ میں کارروائی شروع ہوئی تو پھر بہت ہنگامہ ہوا۔ منی پور تشدد کو لے کر آج پھر دونوں ایوانوں میں بحث دیکھنے کو ملی۔ اس ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا کی کارروائی پیر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کے بارے میں کہا کہ کچھ پارٹیاں بحث نہیں ہونے دینا چاہتیں۔ اپوزیشن بحث سے بھاگ رہی ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ منی پور کے معاملے پر بات ہو۔ منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کے بارے میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے کہا کہ نعرے لگانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔


وزیر اعظم نریندر مودی نے مانسون اجلاس شروع ہونے سے پہلے منی پور کے ویڈیو پر اپنا ردعمل دیا تج۔ انہوں نے کہا کہ منی پور میں جو کچھ ہوا ہے وہ انتہائی شرمناک ہے۔ اس واقعہ کے حوالے سے میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ قصورواروں کو سخت ترین سزا ملے گی۔ اس واقعہ کے بعد 77 دنوں تک کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومت کو تنقید کا سامنا ہے۔ کانگریس سمیت تمام اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ میں حکومت پر حملہ کیا۔

کئی اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے منی پور کے مسئلہ پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان اور بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے کام ملتوی کرنے کا نوٹس دیا۔ کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ منیش تیواری، مانیکم ٹیگور اور کچھ دیگر اپوزیشن ممبران پارلیمنٹ نے جمعہ کو التوا کا نوٹس دیا۔

لوک سبھا کے رکن منیش تیواری نے ایوان میں بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہاں کی صورتحال کے بارے میں معلومات دینے کے علاوہ حکومت کو یہ بھی بتانا چاہئے کہ امن کی بحالی کے لئے کیا اقدامات کئے گئے اور کس قسم کی پالیسیوں پر عمل کیا گیا؟

پارلیمانی امور کے وزیر ارجن رام میگھوال نے کہا کہ اپوزیشن جان بوجھ کر بحث نہیں کرنا چاہتی۔ وہ بار بار اپنا موقف بدل رہا ہے۔قواعد کا حوالہ دے رہا ہے۔ اس پر وزیر داخلہ جواب دیں گے۔


منی پور میں خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد قوم صدمے اور غصے میں ہے۔ اس معاملے میں اب تک کل چار ملزمین کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ چیف جسٹس اس معاملے سے بہت دکھی ہیں اور انہوں نے خود اس معاملے کا نوٹس لیا ہے۔

سوشل میڈیا پر کانگریس سمیت بہت سے لوگوں نے منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرین پر بڑی ناکامی کا الزام لگاتے ہوئے انہیں ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ این برین منی پور کے وزیر اعلیٰ رہیں گے۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کو تبدیل کرنے پر کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے لیکن ترجیح امن و امان کو قابو میں رکھنے کو یقینی بنانا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔