کرور بھگدڑ کے بعد اداکار وجے کی پارٹی نے آئندہ 15 دنوں کے تمام پروگرام عارضی طور پر کیے ملتوی

’ٹی وی کے‘ نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ ’’ہم اپنے 41 بھائیوں کی موت پر گہرے دکھ اور افسوس میں ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہمارے لیڈر (وجے) کے اگلے 2 ہفتہ کے مجوزہ پروگرام عارضی طور پر ملتوی کیے جا رہے ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>تھلاپتی وجے / سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

تمل ناڈو میں تاملگا ویتری کزگم (ٹی وی کے) کے سربراہ وجے کی آئندہ 2 ہفتہ میں ہونے والی مختلف ریلیوں کو عارضی طور پر ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ٹی وی کے نے بدھ (یکم اکتوبر) کو یہ اطلاع دی۔ واضح ہو کہ کرور میں ’ٹی وی کے‘ کے سربراہ وجے کی قیادت میں 27 ستمبر کو ہوئی ایک ریلی میں اچانک بھگدڑ مچ گئی تھی، جس میں 41 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 60 سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے۔

پارٹی کے آفیشیل سوشل میڈیا ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کرور سانحہ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ’’ہم اپنے 41 بھائیوں کی موت پر گہرے دکھ اور افسوس میں ہیں۔ ایسی صورتحال میں ہمارے لیڈر (وجے) کے اگلے 2 ہفتہ کے مجوزہ پروگرام عارضی طور پر ملتوی کیے جا رہے ہیں۔ ان پروگرام کی ترمیم شدہ تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔‘‘


واضح ہو کہ اس سے قبل اداکار وجے نے منگل (30 ستمبر) کو ایک ویڈیو پیغام جاری کر اس بات پر زور دیا تھا کہ انہوں نے کوئی بھی غلطی نہیں کی ہے اور اس افسوسناک واقعہ کے پیچھے کا سچ سب کے سامنے آ جائے گا۔ وجے نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی میں کبھی ایسی افسوسناک صورتحال کا سامنا نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ میں نے کرور کا دورہ اس لیے نہیں کیا کہ اس سے غیر معمولی صورتحال پیدا ہو سکتی تھی۔ میں جلد ہی آپ سے (متاثرین اور زخمیوں کے کنبوں سے) ملوں گا۔

وجے نے کرور حادثہ پر شدید افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حادثہ کا سچ جلد ہی سامنے آ جائے گا اور ساتھ ہی اس بات کا اشارہ دیا کہ وہ کارروائی کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے کہا کہ آپ میرے ساتھ کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ وجے کا ویڈیو پیغام ایسے وقت میں سامنے آیا جب پولیس نے وجے کی پارٹی کے کئی لیڈران کے خلاف مقدمہ درج کر لیا اور اس معاملے میں کئی کی گرفتاری بھی ہو چکی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔