آشیش مشرا کی ضمانت منسوخ، اب سنیوکت کسان مورچہ مودی کے وزیر ٹینی کے استعفی کی مہم تیز کرے گا

سنیوکت کسان مورچہ مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے استعفیٰ کی مہم کو تیز کرے گا۔ سپریم کورٹ سے لکھیم پور کھیری معاملے میں آشیش مشرا کی ضمانت منسوخ ہونے کے بعد مورچہ نے پریس کانفرنس کرکے اس کا اعلان کیا۔

سنیوکت کسان مورچہ، فائل تصویر آئی اے این ایس
سنیوکت کسان مورچہ، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ کی جانب سے لکھیم پور کھیری معاملے کے اہم ملزم آشیش مشرا کی ضمانت مسترد ہونے کے بعد سنیوکت کسان مورچہ کافی پرجوش ہے۔ مورچہ نے اب آشیش مشرا کے والد اور مودی حکومت میں وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے استعفیٰ کے مطالبے کا نئے سرے سے اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد پریس کانفرنس میں سنیوکت کسان مورچہ نے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا اور مرکزی وزیر کے استعفیٰ کا مطالبہ دہرایا۔ مورچہ کے قائدین نے کہا کہ وزیر کو کابینہ سے برطرف کرکے گرفتار کیا جائے۔

آل انڈیا کسان سبھا کے جنرل سکریٹری حنان مولا نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ ملزم کے والد نے اسے ضمانت دلانے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اجے مشرا ٹینی کو فوری طور پر مرکزی کابینہ سے برطرف کیا جانا چاہئے۔ دوسری جانب کرانتی کاری کسان یونین کے رہنما درشن پال سنگھ نے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ آشیش مشرا کو ضمانت دیئے جانے پر کسانوں کو مایوسی ہوئی، اس کے بعد سپریم کورٹ کے وکلاء اور سماجی کارکن پرشانت بھوشن اور سنیوکت کسان مورچہ کی جانب سے دشینت دوے نے یہ معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔


انہوں نے کہا کہ اجے مشرا نے ملک، عدلیہ اور میڈیا سے جھوٹ بولا۔ انہوں نے کہا، "اجے مشرا یہ ثابت نہیں کر سکے کہ لکھیم پور کھیری واقعہ کے وقت ان کا بیٹا کشتی کے پروگرام میں شامل تھا اور وہ موقع واردات پر موجود نہیں تھا۔" واضح رہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا نے کہا تھا کہ ان کا بیٹا اس وقت موقع واردات پر موجود نہیں تھا جب لکھیم پور کھیری میں کسانوں کو گاڑی نے کچل دیا تھا بلکہ وہ قریبی گاؤں میں کشتی کے پروگرام میں شامل تھا۔ اجے مشرا ٹینی کے استعفیٰ کے مطالبہ کو دہراتے ہوئے کسان مورچہ نے کہا کہ اگر مرکزی وزیر کا استعفیٰ نہیں ہوتا ہے تو اگلے ماہ کے پہلے ہفتہ میں مورچہ کی میٹنگ میں اس معاملے پر غور کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ بھارتیہ کسان یونین (اوگرہن) کے صدر جوگندر سنگھ اوگرہن نے کہا کہ مرکزی وزیر کو فوری طور پر برطرف کرکے جیل بھیجا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس وقت تک لڑتے رہیں گے جب تک وزیر استعفیٰ نہیں دیتا یا انہیں برطرف نہیں کیا جاتا۔ خیال رہے کہ آشیش مشرا کی ضمانت منسوخ کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے انہیں ایک ہفتے کے اندر خودسپردگی کرنے کو کہا ہے۔ آشیش مشرا کو 10 فروری کو الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی انتخابات کی مہم کے دوران ضمانت دی تھی۔ سپریم کورٹ نے ضمانت منسوخ کرتے ہوئے کہا کہ الہ آباد ہائی کورٹ کے حکم میں کئی اہم پہلوؤں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ کے جج سوریہ کانت نے کہا کہ اس معاملے میں متاثرین کی بات نہیں سنی گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔