ایمس سرور ہیکنگ کے بعد ایک اور بڑا سائبر حملہ، اب وزارت جل شکتی کا ٹوئٹر ہینڈل ہیک

ایمس دہلی کے سرور پر سائبر حملے کے بعد مرکز کی ایک اور وزارت کو نشانہ بناتے ہوئے ہیکرز نے وزارت جل شکتی کا ٹوئٹر ہینڈل ہیک کر لیا۔ سیکورٹی ایجنسی اور سائبر ماہرین اس معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

سائبر حملہ، تصویر آئی اے این ایس
سائبر حملہ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ایمس دہلی کے سرور پر سائبر حملے کے بعد اب مرکز کی ایک اور وزارت کا ٹوئٹر ہینڈل ہیک کر لیا گیا ہے۔ ہیکرز نے جمعرات کی صبح مرکزی وزارت جل شکتی کا ٹوئٹر ہینڈل ہیک کر لیا۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق سیکورٹی ایجنسی اور سائبر ماہرین نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مرکزی وزارت جل شکتی کا ٹوئٹر ہینڈل صبح کے وقت ہیک کیا گیا تھا اور اب اسے بحال کر لیا گیا ہے۔ وزارت کا ٹوئٹر ہینڈل ایسے وقت میں ہیک کیا گیا، جب حال ہی میں ایمس دہلی کے سرور پر سائبر حملہ ہوا تھا۔


ایمس کا سرور 23 نومبر کی صبح 7 بجے سے ڈاؤن تھا۔ 24 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی سرور بحال نہ ہونے پر ایمس حکام نے دہلی پولیس سے رابطہ کیا۔ دہلی پولیس نے ایمس کی شکایت پر مقدمہ درج کیا تھا۔ اس معاملے کو دہلی پولیس کے انٹیلی جنس فیوژن اینڈ اسٹریٹجک آپریشن (آئی ایف ایس او) یونٹ کے حوالے کیا گیا تھا۔

ہیکنگ کا امکان سامنے آنے پر فوری طور پر سائبر سیل کو اطلاع دی گئی اور معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئیں۔ ایمس میں سرور ہیکنگ معاملے میں مرکزی وزارت داخلہ بھی حرکت میں آئی۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وزارت میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس میں آئی بی کے سینئر افسران، ایمس انتظامیہ سے وابستہ افسران، این آئی سی افسران، این آئی اے کے سینئر افسران، دہلی پولیس اور وزارت کے سینئر اور دیگر افسران کے درمیان بات چیت ہوئی۔


ایمس نے 29 نومبر کو ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ سرور پر ڈیٹا بحال ہو گیا ہے۔ خدمات کو بحال کرنے سے پہلے نیٹ ورک کو صاف کیا جا رہا ہے۔ اسپتال کی خدمات کے لیے ڈیٹا کے حجم اور بڑی تعداد میں سرورز/کمپیوٹرز کی وجہ سے اس عمل میں کچھ وقت لگ رہا ہے۔ سائبر سیکورٹی کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اسپتال کی تمام خدمات بشمول آؤٹ پیشنٹ، ان پیشنٹ، لیب وغیرہ مینوئل موڈ پر چلتی رہیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔